جعلی میڈیا پلیٹ فارمز کا مقابلہ کرنے کے لیے فعال پرنٹ میڈیا کا فروغ ناگزیر ہے: عطا اللہ تارڑ
وفاقی حکومت کا اشتہارات کی ریٹس میں اضافہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جلد ہی وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے سرکاری اشتہارات کی ریٹس میں اضافے کے وعدے پر عملدرآمد کرے گی۔ حکومت کا ماننا ہے کہ جعلی میڈیا پلیٹ فارمز کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک متحرک اور فعال پرنٹ میڈیا کا فروغ اور ترقی ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
اخباری صنعت کے مسائل
وفاقی وزیر اطلاعات وزارتِ اطلاعات آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (APNS) کے ایگزیکٹو اراکین کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اخباری صنعت کو درپیش ادائیگیوں کے مسائل حل کیے جا رہے ہیں اور حکومت اب تک میڈیا کو ان کے واجبات کی مد میں چھ ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی ویژن پر آنیوالے اشتہارات اس اندازفکر کو تسکین اور تقویت پہنچاتے ہیں کہ آپ کو دوسروں کی خواہش اورمرضی کے مطابق عمل کرنا چاہیے
پرنٹ میڈیا کے لیے آؤٹ لوک
وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ پرنٹ میڈیا کا حصہ ادائیگیوں اور اشتہارات کی مقدار دونوں میں بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات بھی کی کہ وزارت اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لا رہی ہے تاکہ تمام واجبات کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے اور کوئی واجب الادا رقم باقی نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پولیس ایم ٹو کی بروقت کارروائی، فینس کٹنگ اور درخت چوری میں ملوث 4ملزمان گرفتار
جعلی اخبارات کی چھان بین
ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو جعلی اخبارات کی چھان بین کرے گی جس کا مقصد اصلی اشاعتوں کی مالی حالت کو بہتر بنانا ہے۔ وزیر اطلاعات نے اخبارات کو موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خود کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مادھوری نے اپنا دفتر 3 لاکھ روپے کرائے پر دے دیا، سیکیورٹی ڈیپازٹ کتنا لیا؟ جان کر یقین نہ آئے
APNS کی جانب سے مسائل کی نشاندہی
وزیر اطلاعات کو اس سے قبل APNS کے صدر سینیٹر سرمد علی اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے اخباری صنعت کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ اراکین نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اگست 2023 میں سرکاری اشتہارات کی شرح میں اضافے کا اعلان کیا تھا، لیکن متعدد یقین دہانیوں کے باوجود یہ فیصلہ تاحال نافذ نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی نظر میں کیوں اہم ہیں؟
پرنٹ میڈیا کی مالی حالت
اراکین نے بتایا کہ پرنٹ میڈیا شدید مالی بحران کا شکار ہے کیونکہ جاری کردہ ادائیگیوں کا بڑا حصہ الیکٹرانک میڈیا کو دیا گیا جبکہ اخبارات کو جاری کردہ رقم اس کل رقم کا 20 فیصد سے بھی کم ہے۔ اراکین نے اشتہارات کی تقسیم میں منصفانہ حصہ مختص کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار دانیہ شاہ کا شوہر کی 5ویں شادی کرانے کا اعلان
عشائیے میں شرکت کرنے والے افراد
عشائیے میں سیکرٹری اطلاعات امبرین جان، پبلک انفارمیشن آفیسر (PIO) جناب مبشر حسن اور وزارت کے دیگر حکام نے شرکت کی۔ اے پی این ایس کی نمائندگی محمد اطہر قاضی، سیکرٹری جنرل، نوید کاشف، فنانس سیکرٹری اور ایگزیکٹو کمیٹی کے دیگر اراکین نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز سے بیلا روس کے سفیر کی ملاقات، پنجاب میں الیکٹرک بس پراجیکٹ میں معاونت کی پیشکش
ماضی کے مسائل اور اقدامات
اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 9 جولائی کو اسلام آباد میں صدر سینیٹر سرمد علی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اراکین نے وزیر اعظم اور صوبائی حکومتوں سے اخباری صنعت کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کے لیے طویل عرصے سے زیر التواء بلوں کی ادائیگی جلد از جلد کرنے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس کے دیگر فیصلے
ایگزیکٹو کمیٹی نے ایڈورٹائزنگ کمیٹی کی رپورٹ کی منظوری دی اور مختلف اراکین نے اجلاس میں شرکت کی، جن میں سینیٹر سرمد علی، محمد اطہر قاضی، نوید کاشف اور دیگر شامل تھے۔








