فیک انرولمنٹ ناقابل قبول، ایسے ضلع کے تعلیمی افسران کیخلاف زیرو ٹالیرنس ہوگی: وزیر تعلیم
اجلاس تحت وزیر تعلیم
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی زیر صدارت سکولوں کی بہتری حوالے سے ایک ہفتے میں مسلسل دوسرا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں انہوں نے تمام سی ای اوز کو سکولوں کی بہتری کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی اور سکولوں کی اپ گریڈیشن اور سہولیات کا فقدان دور کرنے کیلئے پیش رفت پر بریفنگ لی۔
یہ بھی پڑھیں: نیراج چوپڑا بھی ڈائمنڈ لیگ سے دستبردار ہو گئے
سکولوں میں سہولیات کی بہتری
وزیر تعلیم نے کہا کہ سکولوں میں سائنس و کمپیوٹر لیبز بہتر سے بہتر بنائی جائیں۔ علاوہ ازیں، گراؤنڈز، فرنیچر، کلاس رومز، صاف پانی، چار دیواری سمیت دیگر سہولیات کا فقدان دور کیا جائے۔ سرپلس فرنیچر کی مرمت کو ترجیح دی جائے اور جہاں ضرورت ہو، نیا فرنیچر فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سکولوں کی چار دیواری مکمل کرنا اور انرولمنٹ بڑھانے پر بھی توجہ دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: انگریز گاؤں کو ”گھسیٹ“کر اسٹیشن والی جگہ پر لے آئے اور 1894ء میں ایک ریلوے اسٹیشن بنا کر اس کا نام روجھاں والی رکھ دیا
پیش کردہ ہدایات
رانا سکندر حیات نے سی ای اوز کو ہدایت کی کہ تمام سکیمیں 15 جولائی تک فائنل کر کے ریویو کیلئے پیش کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کم لاگت میں معیاری کام کر کے دکھانا اور ٹیکس کا پیسہ بچانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باغوں کا شہر لاہور پھر آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست
گرلز سکولوں میں ڈے کیئر سنٹرز
اجلاس کے دوران، وزیر تعلیم نے گرلز سکولوں میں ڈے کیئر سنٹر بنانے اور جہاں گنجائش موجود ہو، وہاں ہاسٹل کی سہولت مہیا کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فیک انرولمنٹ ناقابل قبول ہے، اور ایسے ضلع کے تعلیمی افسران کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی ہوگی۔
سکول آف ایمیننس کی تشکیل
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام اضلاع میں دو سے چار سکولوں کو سکول آف ایمیمنس قرار دیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن افسران کو ہر ضلع میں 2 اربن اور 2 رورل ایریا کے سکولوں کو منتخب کر کے ان کا لے آؤٹ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی، تاکہ آئندہ اجلاس میں ریویو کیلئے پیش کیا جا سکے۔








