ہر سال مختلف ایوارڈ ملتے ہیں، ایمانداری کا بھی ایوارڈ ملنا چاہیے: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کا سخت پیغام
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے زور دیا ہے کہ جو سرکاری ملازم اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا، وہ حرام کھا رہا ہے، اور انہیں اپنی تنخواہ کو حلال کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ہر سال مختلف ایوارڈز ملتے ہیں، ایمانداری کا بھی ایوارڈ ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کھڈیاں خاص: بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی
تعلیم کی اہمیت
پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں سوچھنا چاہیے کہ اپنے بچوں کو کیا تعلیم دینی ہے۔ عظیم قوم بننے کے لیے ہمیں آئین اور اسلامی تعلیمات کے تحت زندگی گزارنی ہوگی۔ خیبر پختون خوا کے لوگ عزت اور غیرت پر یقین رکھتے ہیں، اور ایمانداری کا ایوارڈ بھی ملنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ چند دن میں بتائیں گے کہ کس طرح ملک کا دفاع کر سکتے ہیں، خواجہ آصف
پشاور کی ترقی کے منصوبے
’’جنگ‘‘ کے مطابق، وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ پشاور ایک شاندار لوکیشن پر واقع ہے لیکن اس پر کبھی خاص توجہ نہیں دی گئی۔ ہم نے آ کر دیکھا کہ 12 سال کے منصوبے مکمل نہیں تھے، اور بجٹ میں ان منصوبوں کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم اپنے وسائل کو بھی بڑھا رہے ہیں اور پورے صوبے میں ایسے علاقے نہیں چھوڑیں گے جہاں اسپتال نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: سکندر رضا نسلی تعصب کا شکار، شکایت پر مقامی کوچ معطل
صحت کے شعبے میں بہتری
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں پرائیویٹ اسپتالوں کو شامل کیا جارہا ہے، اور ہر ریجن میں کارڈیک اسپتال قائم کیے جائیں گے۔ ڈی آئی خان میں ایک بھی کالج نہیں ہے، لیکن ہم 30 کالجز کے لیے عمارتیں کرایے پر حاصل کر رہے ہیں۔ پچھلی حکومتوں میں جو کام ہوا وہ ہم اس حکومت میں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا حقائق کا سامنا کرے، ہم ابھی صرف ٹریلر دکھا رہے ہیں، پوری فلم باقی ہے: عظمٰی بخاری
انڈسٹریل اسٹیٹ کی ترقی
وزیرِ اعلیٰ نے انڈسٹریل اسٹیٹ کے لیے ایک نئی سڑک بنانے کا اعلان کیا جہاں بڑی گاڑیاں براہ راست نکل سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں پھولوں کے شہر کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور ہر ملازم کو اپنے فرض کو دیانتداری سے پورا کرنا ہوگا۔
ٹی ایم اے کی بھرتیاں
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے یہ بھی بتایا کہ ٹی ایم اے میں ساری بھرتیاں سفارش پر ہوئی ہیں، اور یہاں کام کرنا انتہائی مشکل ہے۔ انہوں نے اسلام کی تعلیمات پر زور دیا کہ ہمیں دیانتداری کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔