گورنر خیبر پختونخوا نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ’’مسکراہٹ‘‘ کے تبادلے سے متعلق سوال کا جواب دیدیا

گورنر خیبر پختون خوا کی وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے ساتھ گذشتہ روز ہونے والی ملاقات میں “مسکراہٹ” کے تبادلے سے متعلق سوال کا جواب دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے: وزارت خزانہ
مسکراہٹ کا مطلب
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کے ساتھ گزشتہ روز کی ملاقات میں "مسکراہٹ" کے تبادلے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسکراہٹ صرف محبت کا مظہر نہیں بلکہ طنز بھی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور گزشتہ روز کی تقریب میں ہمارے مہمان تھے، سیاست اپنی جگہ ہے، لیکن ایک مسکراہٹ سے جھگڑے ختم نہیں ہوتے۔
عدم اعتماد کی صورت میں کیا ہوگا؟
گورنر فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ اگر ایک ووٹ بھی زیادہ ہوا تو صوبائی حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے aclarado کہ کے پی اسمبلی میں عدم اعتماد لانے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں سوچا گیا، لیکن اگر اپوزیشن کے پاس مطلوبہ تعداد موجود ہو تو ہم عدم اعتماد لائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر دوسرے صوبوں میں پی ٹی آئی کے پاس اراکین کی مطلوبہ تعداد ہوتی تو عدم اعتماد لانا ان کا بھی حق ہے۔