میانوالی کی تاریخ: ایک قدیم شہر اور اس کا تاریخی پس منظر

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 182
ریلوے جنکشن: کندیاں
میانوالی سے کچھ پہلے ریلوے کا ایک اور مشہور جنکشن کندیاں آتا ہے جہاں سے ایک لائن سرگودھا اور چنیوٹ سے ہوتی ہوئی سانگلہ ہل جنکشن پہنچتی ہے۔ کندیاں کے بعد یہ لائن ایک اور معروف مگر پنجاب کے ایک پسماندہ ضلع لیکن بہت اہم شہر میانوالی پہنچتی ہے۔ یہاں ہمیں کچھ دیر ٹھہرنا ہو گا کہ اس علاقے کے بارے میں بتانے کے لیے بڑا کچھ ہے۔
میانوالی کی تفصیلات
میانوالی، مضبوط، توانا، زورآور۔ میانوالی کے مشہور شاعر منصور آفاق نے برسوں پہلے اپنے شعر میں یہاں کے لمبے تڑنگے اور فولاد جیسے جسم رکھنے والے نوجوانوں کے بارے میں کہا تھا:
عرش تک میانوالی بے کنار لگتا تھا
دیکھتا جسے بھی تھا کوہسار لگتا تھا
اور یہ حقیقت بھی ہے کہ میرے رب نے جتنی خوبصورتی اور مردانہ حسن میانوالی کے لوگوں کو دیا ہے، پاکستان میں خال خال ہی کہیں دیکھنے کو ملے گا۔
ریلوے اسٹیشن
میانوالی ریلوے کے نقطۂ نظر سے تو ایک عام اور چھوٹا سا ریلوے اسٹیشن ہے۔ پہلے یہاں سے ایک دو برانچ لائنیں نکلتی تھیں، جو اب نہیں رہیں۔ اب صرف یہاں سے ایم ایل 2 پر چلنے والی گاڑیاں ہی گزرتی ہیں۔ اس کی عمارت بھی پرانے وقتوں کی بنی ہوئی ہے اور اس میں کوئی قابل ذکر بات بھی نہیں ہے۔
تاریخی پس منظر
میانوالی شہر ایک درمیانے درجے کا اور روایتی سا جنوبی پنجاب کا شہر ہے، جو اس طرف سے پنجاب کا آخری ضلع بھی ہے، اور اس کے بعد صوبہ خیبر پختون خوا شروع ہوجاتا ہے۔ 1901ء تک میانوالی اور عیسیٰ خیل دونوں صوبہ پختون خوا کے علاقے بنوں کی ایک تحصیل ہوا کرتی تھیں، پھر وہاں سے انھیں الگ کرکے پنجاب میں ضم کر دیا گیا اور میانوالی کو ضلع کا درجہ دے کر 4 تحصیلوں، عیسیٰ خیل، لیہ، بھکر اور میانوالی اس میں شامل کر کے اسے راولپنڈی ڈویژن کے ماتحت کر دیا گیا۔ 1961ء میں اسے سرگودھا ڈویژن میں شامل کر دیا گیا۔ بعدازاں بھکر کو علیٰحدہ ضلع بنا کر میانوالی سے الگ کر دیا گیا اور اب یہ پپلاں، میانوالی، عیسیٰ خیل تحصیلوں پر مشتمل ہے۔
تاریخ کا جھلک
میانوالی شہر کی تاریخ بڑی پرانی ہے۔ پرانے وقتوں کے زیادہ تر لوگ جو ہندوستان کو فتح کرنے آئے تھے وہ اسی راستے سے گزرے تھے جن میں سکندر اعظم بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ بھی یہاں جنگ و جدل کی داستانیں ہیں اور اس علاقے میں ماضی کے بہت بڑے بڑے معرکے ہوئے تھے اور یہ شہر فاتحین کے بیچ ہاتھ بدلتا رہا۔ میانوالی کے ماضی کو گہرائی میں کھنگالنے کی کوشش کریں گے تو ہم اپنے موضوع سے بھٹک جائیں گے۔ اس لیے ہم طے کی گئی ترتیب میں ہی رہ کر آگے بڑھتے ہیں۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔