حماس کی غزہ میں جنگ بندی کے بدلے 10 قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش
حماس کی قیدیوں کی رہائی کی پیشکش
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی کے بدلے 10 قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ تاہم، تنظیم کا کہنا ہے کہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے کئی نکات پر اختلاف موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کمبوڈیا میں پاکستانیوں پر مظالم، انسانی اعضا ء کی فروخت کا انکشاف، وزارت داخلہ کا ایک سال میں ہزاروں شہریوں کے جانے پر اظہار برہمی
مذاکرات کی تفصیلات
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جاری امن کوششوں کے تحت 10 قیدیوں کو رہا کرے گی۔ لیکن تنظیم نے واضح کیا ہے کہ معاہدے میں اب بھی کئی اہم نکات پر اختلاف باقی ہیں، جن میں امداد کی آزادانہ رسائی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا انخلا اور مستقل جنگ بندی کے لیے حقیقی ضمانتیں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان انویسٹرز فورم کے انتخابات 19 نومبر کو ہوں گے،چوہدری شفقت محمود اور مہر عبدالخالق لک کے کاغذاتِ نامزدگی جمع
قطر کی ثالثی
یہ اعلان قطر کی ثالثی میں 4 دن کے بالواسطہ مذاکرات کے بعد سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو میں 100 ملین ڈالر ڈوبنے کا معاملہ، کس کے پیسے تھے، کس نے ڈبوئے؟ بالآخر اصل کہانی سامنے آگئی
حماس کی عزم
تنظیم نے بیان دیا کہ، "اگرچہ ان معاملات پر مذاکرات اسرائیلی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مشکل رہے ہیں، ہم ثالثوں کے ساتھ سنجیدگی اور مثبت جذبے کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ رکاوٹوں پر قابو پایا جا سکے، اپنے عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہو، اور ان کی آزادی، تحفظ اور باوقار زندگی کی خواہشات پوری کی جا سکیں۔"
یہ بھی پڑھیں: ملیکا شراوت فرانسیسی بزنس مین سے بریک اپ پر خاموشی توڑ دی
جنگ بندی کی حیثیت
حماس نے عہد کیا ہے کہ غزہ ہتھیار نہیں ڈالے گا، جبکہ جنگ بندی مذاکرات سے وابستہ ایک فلسطینی عہدیدار نے اشارہ دیا کہ اسرائیل اب بھی امداد کے آزادانہ داخلے کی اجازت نہ دے کر معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائیاں، 34 خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر
اسرائیلی وفد کا موقف
دوحہ میں مذاکرات سے باخبر ایک فلسطینی ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی وفد مذاکرات کرنے کے بجائے زیادہ تر سننے کی حالت میں تھا، جو اسرائیل کی مستقل رکاوٹ ڈالنے اور کسی بھی ممکنہ معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔
نیتن یاہو کی امیدیں
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی طرح جنگ بندی کے بارے میں امید ظاہر کی ہے۔ نیتن یاہو نے فاکس بزنس نیٹ ورک کو بتایا کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہم معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، مثبت امکان ہے کہ ہمیں یہ معاہدہ مل جائے۔"








