غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 24 فلسطینی شہید، 2 بڑے ہسپتال ایندھن کی قلت کا شکار

غزہ میں انسانی بحران
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 24 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ غزہ کے دو بڑے ہسپتالوں نے ایندھن کی شدید قلت کی وجہ سے مدد کی اپیل کی ہے، اور انتباہ کیا ہے کہ یہ طبی مراکز جلد ہی 'خاموش قبرستانوں' میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ سال سے حکومت نے میری تنخواہ بند کر دی ہے” مایوس ہو کر اپنے گولڈ میڈل سیل پر لگانے والا پاکستانی ہیرو
حملوں کی تفصیلات
ڈان نیوز نے الجزیرہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ آج صبح سے محصور فلسطینی علاقے پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 24 افراد میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ یہ شہادتیں زیادہ تر وسطی اور جنوبی غزہ کے علاقوں میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 400 سیکنڈ میں تل ابیب: عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے اسرائیل تک پہنچنے والے ہائپرسونک میزائل کیسے تیار کیے؟
ہسپتالوں کی حالت
الاقصیٰ ہسپتال کے طبی ذرائع کے مطابق، وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 13 فلسطینی شہید ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اس حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل، الجزیرہ نے اطلاع دی تھی کہ وسطی غزہ ہی میں واقع البریج پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مانگا منڈی میں کم عمر مسیحی بچی سے زیادتی، مجرموں کو سخت سزا دلوائیں گے : چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی
ایندھن کی قلت اور خطرات
دریں اثنا، غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے بتایا کہ 100 سے زائد نوزائیدہ بچے اور تقریباً 350 ڈائیلاسز کے مریض زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
انتباہات
ابو سلمیہ نے خبردار کیا کہ 'آکسیجن سٹیشنز بند ہو جائیں گے، آکسیجن کے بغیر ہسپتال، ہسپتال نہیں رہتا۔ لیبارٹری اور بلڈ بینک بند ہو جائیں گے اور فریج میں موجود خون کی یونٹس خراب ہو جائیں گی۔' انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہ ہسپتال شفا کی جگہ نہیں رہے گا بلکہ اندر موجود افراد کے لیے قبرستان بن جائے گا۔'