موسمیاتی تبدیلیاں: مغربی یورپ کی تاریخ میں جون 2025 گرم ترین مہینہ ریکارڈ
یورپی یونین کا موسمیاتی مانیٹرنگ رپورٹس
پیر س(ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی یونین کے موسمیاتی مانیٹر کوپرنکس نے بتایا ہے کہ مغربی یورپ نے گزشتہ ماہ جون میں اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ گرم مہینہ گزارا ہے، انتہائی درجہ حرارت نے علاقے کو مسلسل دو شدید گرمی کی لہروں کے ذریعے جھلسا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دوران پرواز آدمی نے بزنس کلاس میں بیٹھے بڑی کمپنی کے سینئر ایگزیکٹو پر پیشاب کردیا
جون کا درجہ حرارت
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر جون اب تک کے ریکارڈ پر تیسرا سب سے زیادہ گرم مہینہ رہا، جو حالیہ برسوں میں گرمی کی ایک نہ رکنے والی لہر کو جاری رکھے ہوئے ہے، زمین کا درجہ حرارت انسانی سرگرمیوں سے خارج ہونے والی گرین ہاؤس گیسوں کے باعث بڑھ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمرکوٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں سائیکل کے پمپ سے مریض کو آکسیجن دینے کی ویڈیو وائرل
گرمی کی لہریں
کوپرنکس کلائمیٹ چینج سروس کے مطابق اس سے پہلے سب سے زیادہ گرم جون 2024 میں اور دوسرا سب سے گرم 2023 میں ریکارڈ ہوا تھا، یورپ میں گرمی کی شدت خاص طور پر زیادہ رہی، جو دنیا کے اوسط درجہ حرارت سے کئی گنا تیزی سے گرم ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا: ورلڈ بینک
شدید گرمی کے اثرات
لاکھوں لوگ براعظم کے مختلف حصوں میں شدید گرمی کے دباؤ کا سامنا کر رہے تھے، کیوں کہ مغربی یورپ میں روزانہ کا اوسط درجہ حرارت غیر معمولی سطح تک پہنچ گیا، اور وہ بھی گرمیوں کے موسم کے اتنے آغاز میں کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں این سی سی آئی اے کی عمران خان سے تفتیش، بانی نے سوشل میڈیا اکاونٹس چلانے والے شخص کی شناخت بتانے سے صاف انکار، مریم نواز خان کا دعویٰ
درجہ حرارت کا ریکارڈ
کوپرنکس کے مطابق، کئی ممالک میں سطح زمین کا درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر گیا، جب کہ اسپین اور پرتگال میں گرمی 46 سیلسیس تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا
موسمی ماہرین کی رائے
یورپی یونین کی موسمیاتی ماہر سمانتھا برجز نے کہا کہ یورپ میں گرمی کی ان لہروں کا اثر غیر معمولی تھا، جو مغربی بحیرہ روم میں سطح سمندر کے درجہ حرارت کے ریکارڈ اضافے کی وجہ سے مزید بڑھا، جو جون میں اپنی روزانہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ، ڈیزل ٹینکر اور بس کے تصادم میں 42 افراد جاں بحق
ہیٹ ویوز کی شدت
انہوں نے کہا، گرم ہوتی ہوئی دنیا میں، ہیٹ ویوز زیادہ بار، زیادہ شدت کے ساتھ اور زیادہ لوگوں کو متاثر کریں گی، دونوں ہیٹ ویوز (17 جون سے 22 جون تک، اور پھر 30 جون سے 2 جولائی تک) گرم ہوا کو متاثرہ علاقوں میں پھنسائے رکھنے والے ہیٹ ڈومز سے جڑی ہوئی تھیں، جس سے گرمی کی شدت طویل ہو گئی، اور فضائی آلودگی اور جنگلاتی آگ کے خطرات میں اضافہ ہوا۔
انسانی جسم پر اثرات
کوپرنکس نے بتایا کہ پرتگال، سپین، فرانس، اٹلی اور بالکان کے بیشتر حصوں میں انسانی جسم پر محسوس کیا جانے والا درجہ حرارت (جو نمی جیسے عوامل کو بھی مدنظر رکھتا ہے) سب سے زیادہ رہا، لزبن کے شمال میں زیادہ سے زیادہ فیلز لائک درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس تک پہنچا، جو اوسط سے تقریباً 7 ڈگری زیادہ تھا اور انتہائی گرمی کے دباؤ سے منسلک تھا۔








