معاشی ترقی کے لیے ایک دوسرے کے سیاسی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے: پاکستان فورم

سیاسی استحکام اور معاشی ترقی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی رہائش گاہ پر منعقدہ پاکستان فورم کے ماہانہ اجلاس میں سیاسی استحکام کو معاشی ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس کی بنیادی ذمہ داری سیاستدانوں کی ہے۔ لہٰذا ایک دوسرے کی سیاست پر اثر انداز ہونے کی بجائے ڈیڈلاک کو توڑا جائے اور ایک دوسرے کے سیاسی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے یہی وقت کی آواز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد ندیم نے بھارتی حریف نیرج چوپڑا اور پاک بھارت جنگ سے متعلق بات کرنے سے انکار کردیا
اجلاس کی صدارت
اجلاس کی صدارت سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کی جبکہ اجلاس میں بیگم مہناز رفیع، مجیب الرحمان شامی، احمد بلال محبوب، سلمان غنی، بریگیڈئیر فاروق حمید، سعید آسی، سلمان عابد، کرنل (ریٹائرڈ) فرخ عبدللہ، ملک ذولقرنین، طاہر تنویر شہزاد، میجر ایراج ذکریا، دردانہ نجم ودیگر نے شرکت کی۔ خورشید قصوری نے کہا کہ بھارت کے مقابلہ میں پاکستان کی فتح نے پاکستان کو ناقابل تسخیر ثابت کیا ہے مگر آگے بڑھنے کے لیے سیاست کو مضبوط بنانا ہو گا جس کیلئے سیاست کو ذاتیات سے پاک کرنا ہوگا۔ ملکی ترقی معیشت کی مضبوطی سے مشروط ہے اس حوالہ سے سنجیدگی اختیار کرنا ہو گی۔ پاکستان کو دنیا میں ملنے والی عزت کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس چور سالانہ اربوں روپے لوٹ کر مزے کرنے لگے، ایف بی آر خاموش تماشائی
سیاسی چیلنجز کا سامنا
سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ ہمیں مایوسیوں سے نکلنا ہو گا، پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور پریشانی والی بات نہیں ہے، سیاستدان ایک دوسرے کے کردار کو تسلیم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی اپیلیں جلد سماعت کیلیے مقرر کرنے کی درخواست
سیاسی جماعتوں کی کرداریت
بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی سپیس ملنی چاہیے۔ کسی جماعت کو دیوار سے لگا کر آگے نہیں بڑھا جاسکے گا۔
احمد بلال محبوب نے کہا کہ بھارت کے خلاف فتح سے قوم کا اعتماد بڑھا ہے، ہم دفاعی اعتبار سے ناقابل تسخیر ہیں تو معاشی حوالہ سے مضبوط کیوں نہیں؟ اس کیلئے تدبیر کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کو 1917 کے بعد پہلی بار معاشی میدان میں بڑا جھٹکا، بنیادیں ہل کر رہ گئیں
عوامی مسائل اور جمہوریت
بریگیڈئیر فاروق نے کہا کہ عوام مسائل زدہ ہیں ان کے مسائل کا حل نکالنا ضروری ہے۔ سلمان عابد نے کہا کہ جمہوری رویے اپنا کر ہی سیاسی استحکام قائم کیا جا سکتا ہے، جس کے لیے اہل سیاست کو اپنے طرز عمل میں تبدیلی لانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کا فیصلہ محفوظ، کب سنایا جائے گا؟ تاریخ سامنے آگئی
بات چیت کی ضرورت
سلمان غنی نے کہا کہ ضد اور ہٹ دھرمی نے سیاست کو کمزور کیا ہے۔ ڈائیلاگ کے ذریعے ہی سیاسی بحران کا خاتمہ ہو سکتا ہے، لہٰذا مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا جائے۔ سب کو اپنے سیاسی کردار کیلئے سازگار فضا ملنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 2کروڑ30لاکھ ڈالر موصول
جمہوریت کے مستقبل کی اہمیت
سعید آسی نے کہا کہ جمہوریت کے مستقبل کا انحصار سیاستدانوں کے طرز عمل پر ہے، جمہوری طرز عمل ہی جمہوریت کو مضبوط بنا سکتا ہے۔
اجلاس کی رائے
اجلاس کی رائے میں سیاسی جماعتوں اور قیادتوں کا ذمہ دارانہ کردار ہی ملک کو استحکام کی منزل پر پہنچا سکتا ہے جس کے لیے سب کو اپنا اپنا طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا۔ اجلاس میں مزید کہا گیا کہ آج دنیا میں پاکستان کی عزت اور قدر و منزلت کی بڑی وجہ بھارت کے مقابلے میں سرخرو ہونا ہے، لہٰذا اسی جذبے کو بروئے کار لاکر پاکستان کو ترقی کی منزل پر لے جایا جا سکتا ہے۔