ایف بی آر کا ای انوائسنگ سسٹم ٹیکس دہندگان کے لیے وبال جان بن گیا، سلیم ولی محمد

کراچی میں ای انوائسنگ سسٹم پر شکوے
پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائزمرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کارپوریٹ اور نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے ای انوائسنگ سسٹم کے نفاذ پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے اس نئے سسٹم کے نفاذ سے قبل نہ تو اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی اور نہ ہی آگاہی سیشن کا اہتمام کیا۔ اس کے نتیجے میں ٹیکس دہندگان کو ای انوائسنگ کے نفاذ میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس نئے سسٹم پر عمل درآمد سے قبل آگاہی سیشن کا اہتمام کرے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: بھارتی دھمکیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر
شکایات کی بڑھتی ہوئی تعداد
سلیم ولی محمد نے مزید کہا کہ ای انوائسنگ فائلنگ میں پائی جانے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے کئی کاروباری اداروں نے شکایات کی ہیں، جس کی بنا پر یہ عمل مقررہ وقت میں مکمل کرنا ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ بڑی تعداد میں ٹیکس دہندگان ڈیڈ لائن پر پورا اترنے میں ناکام ہیں اور ایف بی آر کی جانب سے صرف ایک ہفتے کی مہلت دینا غیر حقیقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں گرمی اور بجلی کے ستائے خاندان کے اے ٹی ایم بوتھ میں ڈیرے
مشاورت کا فقدان
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ نظام بغیر کسی مشاورت کے نافذ کیا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس وقت تاجر برادری میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے کیونکہ سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کاروباری اداروں کو اس نئے نظام کے بارے میں مکمل آگاہی کے لیے اضافی وقت درکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا لاہور میں صفائی کے مسائل پر اظہار برہمی
حکومت سے تعاون کی ضرورت
سلیم ولی محمد نے زور دیا کہ حکومت کو کاروباری اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہیے اور انہیں نئے نظام کو سمجھنے کے لیے مناسب وقت دینا چاہیے۔ انہوں نے ان بڑے فیصلوں کے بغیر تیاری کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم میں 70 ویں روز بھی حالات کشیدہ، معمولات زندگی درہم برہم
ایف بی آر سے مطالبات
پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر کام کرے اور ان کی شکایات کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان مسائل پر فوری توجہ نہ دی گئی تو اس سے نہ صرف ٹیکس وصولی متاثر ہوگی بلکہ ملکی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
نئے قواعد کی وضاحت
واضح رہے کہ ایف بی آر نے 22 اپریل 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن ایس آر او 709(I)/2025 کے تحت نئے قواعد جاری کیے ہیں۔ ان کے مطابق کارپوریٹ اور نان کارپوریٹ دونوں سیکٹرز کو ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ نظام سے اپنے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کو منسلک کرنا ہوگا تاکہ ای-انوائسز کی تیاری اور ترسیل ممکن بنائی جا سکے۔ با وجود اس کے، تاجر برادری شدید الجھن میں مبتلا ہے۔