ہاکی کی بحالی کا مشن: فروری میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان ہاکی سیریز متوقع

ہاکی کی بحالی کیلئے بڑا اقدام
لاہور(سپورٹس رپورٹر) ہاکی کی بحالی کے سلسلے میں سپورٹس بورڈ پنجاب اور خواجہ جنید ہاکی اکیڈمی نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے فروری میں جرمنی کے ساتھ ہاکی میچز کرانے کا اعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 اہم شخصیات کی ملاقات
ملاقات کی تفصیلات
ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے اسلام آباد میں جرمن ایمبیسی کے ہیڈ آف کمیونیکیشن کلچرل افیئرز اینڈ پروٹوکول مسٹر جن گیرالڈ کروسر کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈی جی سپورٹس پنجاب نے مسٹر جن گیرالڈ کروسر کو نیشنل ہاکی سٹیڈیم کا دورہ کروایا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹ ٹیم نے “برتھ ڈے گرل” کا دل توڑ دیا
سہولیات کی بریفنگ
ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال اور اولمپئن خواجہ جنید نے جرمن آفیشل کو نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں موجود سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی، جس پر جرمن آفیشل نے اطمینان کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: محمد صدیق شیخ نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ممبر کے طور پر حلف اٹھا لیا
میچز کا اعلان
ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے کہا کہ فروری میں پاکستان اور جرمنی کی جونیئر ٹیموں کے درمیان نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں میچز ہوں گے۔ ان کا مقصد پاکستان ہاکی کی ترقی اور بحالی ہے۔ جرمن ٹیموں کی آمد سے ہاکی کلچر کو فروغ ملے گا اور مقامی ہاکی کو بھی فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے بزدلانہ حملے میں معصوم بچے کی شہادت
جرمن ایمبیسی کے ہیڈ کا بیان
اسلام آباد میں جرمن ایمبیسی کے ہیڈ آف کمیونیکیشن کلچرل افیئرز اینڈ پروٹوکول مسٹر جن گیرالڈ کروسر نے کہا کہ لاہور کا ہاکی سٹیڈیم تاریخی اور شاندار ہے، اور پاکستان میں ہاکی کے بڑے نام موجود ہیں۔ فروری میں جرمن ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بارات میں بروقت چمچ نہ ملنے پر باراتی آپس میں لڑپڑے، ویڈیو وائرل
خواجہ جنید کا پیغام
اولمپئن خواجہ جنید نے کہا کہ جرمنی کی ٹیموں کا پاکستان آنا ہماری ہاکی کے لیے بہت اہم ہے، اور سپورٹس بورڈ پنجاب کے تعاون سے جرمنی کے ساتھ ہاکی سیریز منعقد ہوگی۔
یادگاری سوینئر پیش کرنا
ڈائریکٹرجنرل سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے اسلام آباد جرمن ایمبیسی کے ہیڈ آف کمیونیکیشن کلچرل افیئرز اینڈ پروٹوکول مسٹر جن گیرالڈ کو سپورٹس بورڈ پنجاب کا سوینئر پیش کیا اور گروپ فوٹوز بھی بنوائے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سپورٹس یاسمین اختر، جنید چھٹہ اور یوسف انجم بھی موجود تھے۔