اداکاروں پر صرف کام کی حد تک تنقید ہونی چاہیے: مومنہ اقبال
مومنہ اقبال کی تنقید پر رائے
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مقبول اداکارہ مومنہ اقبال نے ڈراموں پر کیے جانے والے تبصروں کے بارے میں کہا ہے کہ اداکاروں پر تنقید صرف ان کے کام تک محدود رہنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ غازی خان کا پرانا شہر اور جدید شہر کی تاریخ
انٹرویو کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق مومنہ اقبال نے حال ہی میں ’سمتھنگ ہاٹ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی نے دبنگ خاتون افسر سیدہ شہر بانو کو پی سی بی میں اہم عہدہ دینے کا فیصلہ کر لیا
جذباتی تبدیلی
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے چھوٹی چھوٹی باتوں پر جذباتی ہو جایا کرتی تھیں، لیکن اب انہوں نے خود کو مضبوط بنا لیا ہے اور اب وہ باتوں کو خود پر اثرانداز نہیں ہونے دیتیں۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات میں پانی کی سطح میں کمی، فوارہ چوک کلئیر، پانی کا بہاؤ موڑنے کے لیے لورائی کے مقام پر کام جاری
والد کی وفات کے بعد تبدیلی
مومنہ اقبال نے بتایا کہ ان کے اندر یہ تبدیلی والد کے انتقال کے بعد آئی اور انہیں لگتا ہے کہ اب کوئی ان کے والد کو جا کر ان کی شکایت نہیں کر سکتا کیونکہ جب انسان زندگی میں کوئی قیمتی چیز کھو دیتا ہے تو وہ لاپروا ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں قتل عام اور اب ایران پر چڑھائی کرنا زیادتی ہے: مولانا عبدالخبیر آزاد
پروڈیوسرز کی شکایت
جب میزبان نے ان سے پوچھا کہ پروڈیوسرز اور ہدایتکار اکثر شکایت کرتے ہیں کہ اداکار وقت پر سیٹ پر نہیں پہنچتے، تو کیا یہ شکایت درست ہے؟
اس پر مومنہ نے جواب دیا کہ یہ شکایت درست تو ہے لیکن یکطرفہ ہے، کیونکہ صبح 10 بجے اکثر لوگ خود بھی سیٹ پر موجود نہیں ہوتے، تو ایک اداکار اکیلا آکر کیا کرے گا؟
انہوں نے مزید کہا کہ پروڈیوسرز کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ ہم رات گئے تک کام کرتے ہیں اور جب ہم اپنا کام مکمل طور پر دے رہے ہیں تو شکایت کا جواز باقی نہیں رہتا۔
یہ بھی پڑھیں: پر اسرار بیماری سے 143 افراد ہلاک، ڈبلیو ایچ او بھی میدان میں آگیا
شفٹ کے اصول
اداکارہ کے مطابق اصولاً ڈراموں کے سیٹ پر 8 گھنٹے کی شفٹ ہونی چاہیے، تاہم انہیں دیر تک کام کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر کوئی اداکار وقت پر پہنچ بھی جائے، تو سیٹ پر موجود مسائل کی وجہ سے اسے ویسے بھی انتظار کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کو پریشان نہیں کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ٹرمپ سے امیدیں لگائے بیٹھی ہے،میرا ووٹ ہوتا توکملا ہیرس کوووٹ دیتی،عظمیٰ بخاری
تنقید کا احترام
پروگرام ’کیا ڈراما ہے‘ میں ڈراموں پر کیے جانے والے تبصروں کے بارے میں مومنہ اقبال نے کہا کہ جب تک تنقید کام سے متعلق ہو، انہیں فرق نہیں پڑتا، لیکن تبصرہ کرتے وقت یہ بھی سوچنا چاہیے کہ ہم سب ایک ہی انڈسٹری کا حصہ ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ ہم سب ایک ہی انڈسٹری کا حصہ ہیں، اس لیے ایک دوسرے کا احترام کرنا ضروری ہے۔
کیا ڈراما ہے پروگرام
’کیا ڈراما ہے‘ ایک پروگرام ہے جو 24 نیوز پر نشر کیا جاتا ہے جس میں انڈسٹری کی کئی سینئر اداکارائیں حالیہ ڈراموں پر تبصرہ کرتی ہیں۔
گزشتہ دنوں نادیہ خان کو اسی پروگرام میں ڈراموں پر کی گئی تنقید کے باعث ساتھی فنکاروں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا، جس کے بعد انہوں نے ناقدین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔








