فتنۃ ہندوستان کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پنجاب جانے والی 2 بسوں کے 9 مسافروں کو اغوا کرکے شہید کردیا

کوئٹہ میں دہشتگردوں کا حملہ
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پنجاب جانے والی 2 مسافر بسوں سے 9 مسافروں کو شناخت کے بعد اغوا کرکے شہید کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: اب گیا ہے تو یہ سمجھو کہ پلٹنا مشکل۔۔۔
تفصیلات
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق جمعرات کی رات بلوچستان ضلع کے ژوب اور لورالائی کی سرحد پر واقع سورڈکئی کے علاقے میں فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانے والی 2 کوچز میں سوار کم از کم 9 مسافروں کو اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سال کا سب سے چھوٹا دن اور لمبی ترین رات آگئی
حکام کا بیان
ژوب کے اسسٹنٹ کمشنر نوید عالم نے بتایا کہ دونوں کوچز سے اغوا کیے گئے 9 افراد کو قتل کر دیا گیا ہے اور ان کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لاشوں کو راخنی منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں پنجاب میں ان کے آبائی علاقوں کو بھجوایا جا سکے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ دہشت گردوں نے بسوں سے مسافروں کو اتار کر شناخت کے بعد 9 بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا، بے گناہ شہریوں کو بیہمانہ طریقے سے قتل کرنا فتنۃ الہندوستان کی کھلی درندگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قلات میں دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
سیکیورٹی فورسز کا ردعمل
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچ کر دہشتگردوں کا تعاقب کیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق دہشتگرد رات کی تاریکی میں فرار ہوئے، تعاقب جاری ہے، سیکیورٹی فورسز کا متاثرہ علاقے میں بھرپور سرچ آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس میں بڑا اضافہ، 98 ہزار کی حد عبور
دشمن کے عزائم کا خاتمہ
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے امن اور یکجہتی پر حملہ ہے، دشمن کی چال ناکام بنائیں گے، بلوچستان کے عوام دشمن کے ناپاک عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں۔ ریاست دشمن عناصر کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور شرمناک واقعہ، 4 بچوں کی ماں اپنی بیٹی کے سسر کے ساتھ بھاگ گئی
اغوائی افراد کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق پنجاب جانے والی 2 مسافر کوچز کو سورڈکئی کے علاقے میں این-70 ہائی وے کے قریب ڈب کے مقام پر روکا گیا۔ مسلح افراد کوچز میں سوار ہوئے، مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور 10 افراد کو زبردستی گاڑیوں سے اتار لیا۔
ایک زندہ بچ جانے والے مسافر نے لیویز کو بتایاکہ ’انہوں نے ایک کوچ سے 7 افراد اور دوسری کوچ سے 3 افراد کو نکالا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔ مجھے نہیں معلوم انہوں نے ان کے ساتھ کیا کیا، لیکن ہم جیسے ہی وہاں سے نکلے، میں نے گولیاں چلنے کی آواز سنی‘۔
تازہ ترین معلومات
سیکیورٹی فورسز نے شاہراہ پر ٹریفک معطل کر دی اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق، حملہ آوروں نے تمام مسافروں کے قومی شناختی کارڈز چیک کیے اور خاص طور پر ان افراد کو نشانہ بنایا جن کا تعلق پنجاب سے تھا۔ انہوں نے اغوا کے دوران کوچز پر فائرنگ بھی کی تاکہ کوئی مسافر فرار نہ ہو سکے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے ڈان کو بتایا کہ ’مسلح افراد کے ہاتھوں اغوا ہونے والے نو مسافروں کے قتل کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں‘۔
بعد ازاں فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والی کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی، تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے موسیٰ خیل-مکھتر اور خجوری کے درمیان شاہراہ کو بند کرنے کے بعد ان 9 افراد کو قتل کیا۔