کامران اکمل نے ٹیم سلیکشن کے غیر شفاف عمل پر سوال اٹھا دیے

سلیکشن کے عمل پر سوالات
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے سلیکشن کے غیر شفاف عمل پر سوال اٹھا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کی خبروں سے متعلق شاہزیب خانزادہ اور حامد میر بھی بول پڑے
تبدیلیوں کا عدم استحکام
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق پروگرام ’’سپورٹس ورلڈ‘‘ میں کامران اکمل نے کہا کہ ہر 4 ماہ بعد کپتان، سلیکٹر، کوچ سب کچھ بدل رہا ہے، کوئی ایک نظام نظر نہیں آتا، نہ کوئی ایسا ہے جو معاملات کو درست سمت میں لے جائے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا ویزا لینے کیلئے کیا چیز ضروری ہے اور فیس کتنی دینی ہو گی؟ جانئے
فیصلوں کا اثر
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ چند افراد کی پسند و ناپسند کی بنیاد پر فیصلوں کا نقصان پوری ٹیم کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا پنجاب پریزن سٹاف ٹریننگ کالج کا دورہ، مختلف مراحل کا جائزہ لیا
سلمان علی آغا کی قیادت پر تحفظات
انہوں نے ٹی ٹوئینٹی ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کو سونپنے اور ممکنہ طور پر ون ڈے ٹیم کا کپتان بنانے کی خبروں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
تجربہ اور سیکھنے کا عمل
کامران نے کہا کہ سلمان نے ایک فارمیٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ انھیں تینوں فارمیٹس کا کپتان بنا دیا جائے، ابھی وہ نئے ہیں انھیں سیکھنے دیں، ہم بنگلا دیش کو ہرا کر سمجھے کہ ورلڈ کپ جیت لیا، ماضی میں سرفراز احمد کے دور میں بھی ایسا ہو چکا ہے۔