حمیرہ اصغر کے بھائی نے میت وصول کرنے کے بعد بیان جاری کر دیا

اہل خانہ پر لاتعلقی کے الزامات
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کے انتقال کے بعد اہلِ خانہ پر لاتعلقی کے الزامات سامنے آئے، تاہم ان کے بھائی نوید اصغر نے وضاحت کی ہے کہ وہ مسلسل رابطے میں تھے اور والد نے صرف ذہنی دباؤ کے باعث وہ بیان دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی نے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش شروع کردی
میت کی واگذاری
تفصیلات کے مطابق منگل کو کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کی میت ان کے بھائی کے حوالے کر دی گئی۔ پولیس نے عدالتی حکم پر فلیٹ خالی کرانے کے دوران ان کی بوسیدہ لاش دریافت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کو کلاؤڈ برسٹ کی طرح سزائیں ہوئیں: بیرسٹر گوہر
والد का انکار اور بہنوئی کا اقدام
قبل ازیں اطلاعات تھیں کہ اداکارہ کے والد نے میت وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، تاہم بعد میں ان کے بہنوئی نے میت وصول کرنے کے لیے پولیس سے رابطہ کیا، لیکن پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ میت صرف خونی رشتہ دار کے حوالے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کیخلاف سیریز کیلئے پاکستانی ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کا امکان
میت وصول کرنے کا عمل
گزشتہ روز اداکارہ کے بھائی نوید اصغر، میت وصول کرنے کے لیے کراچی پہنچے، انہوں نے پولیس سے رابطہ کر کے قانونی کارروائی مکمل کی، جس کے بعد چھیپا فاؤنڈیشن نے میت ان کے حوالے کر دی۔ نوید اصغر نے رمضان چھیپا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہن خوددار تھی، اللہ اس کی مغفرت فرمائے اور آگے کی منازل آسان کرے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی ریاست کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ سیاسی انتقام کیلئے فیملی کو نشانہ بنائے، علیمہ خان کے بیٹوں کی گرفتاری پر جمائمہ خان کا رد عمل
کنٹریکٹ بندی کی وضاحت
انہوں نے کہا کہ یہ خبر غلط ہے کہ ہم نے اپنی بہن سے لاتعلقی اختیار کر رکھی تھی، ہم گذشتہ تین روز سے پولیس اور چھیپا سے مسلسل رابطے میں تھے اور ہمیں میت وصول کرنے آنا تھا، چونکہ قانونی کارروائی میں وقت لگتا ہے، اس لیے اب میت وصول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل کا خطاب کب دیا جاتا ہے، کیا اس سے اوپر بھی کوئی عہدہ ہوتا ہے؟
خاندان کی پریشانی
مرحومہ کے بھائی کے مطابق حال ہی میں ان کی چھوٹی پھپھو کا ٹریفک حادثے میں انتقال ہوا تھا، جس کی وجہ سے والد اور والدہ شدید پریشان تھے، اس دوران حمیرا کے انتقال کی خبر آئی، جس کے بعد مسلسل فون کالز آنے لگیں، والد نے اسی پریشانی میں میت وصول کرنے سے انکار کیا، کیونکہ وہ ذہنی طور پر شدید دباؤ میں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: روہت شرما کے بعد بھارتی ٹیم کا کپتان کون ہوگا؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کر لیا
خودمختاری کا اعتراف
نوید اصغر کا مزید کہنا تھا کہ ان کی بہن خودمختار تھی اور اپنی مرضی سے شوبز میں آئی تھی، تاہم والدین کا پوچھ گچھ کرنا ایک فطری امر ہے کیونکہ اولاد پر نظر رکھنا ان کی ذمہ داری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا لاہور میں شیر حملے کے زخمیوں کو فی کس پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان
رابطے میں خامی
انہوں نے بتایا کہ والدہ کا بہن سے تقریباً ایک سال سے رابطہ نہیں تھا، آخری بار والدہ نے بات کی تو رہائش کے بارے میں بھی پوچھا تھا، لیکن حمیرا نے کچھ نہیں بتایا، گزشتہ چھ ماہ سے تو والدہ کی بھی ان سے کوئی بات نہیں ہوئی، اس کا فون بند تھا اور ہم نے کئی بار معلومات لینے کی کوشش کی مگر ناکام رہے، والدہ کو اس کے رہائش کے علاقے کا بھی علم نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بحرین انٹرنیشنل ایئر شو میں پاک فضائیہ کے دستے کی شرکت ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کو بحرین میڈل سے نوازا گیا
میڈیا کا کردار
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا مسلسل ہماری فیملی پر بحث کر رہا ہے، جب کہ میڈیا کو کیس کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات کرنی چاہیے، انہیں مالک مکان سے بھی سوالات کرنے چاہئیں، یہ بھی معلوم کرنا چاہیے کہ دروازہ کیسے کھلا؟ مالک مکان نے اتنے عرصے سے رابطہ کیوں نہیں کیا؟
یہ بھی پڑھیں: پشاور، موٹر سائیکل سوار خاتون نے طالبعلم سے موبائل فون چھین لیا
ذہنی اذیت اور شواہد کی کمی
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ہمارے خاندان سے متعلق خبروں کی وجہ سے والدہ شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، ہم یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ کیا کوئی تالا توڑ کر اندر داخل ہوا؟ جہاں حمیرا رہائش پذیر تھی، وہاں کیمرے کیوں نہیں تھے؟ اگر سی سی ٹی وی موجود ہوتے تو حقائق فوری سامنے آ سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ کے استحکام کو خطرہ ہے؛عراق
آگے کا لائحہ عمل
اداکارہ کے بھائی نے مزید کہا کہ بہن کی لاش اس کنڈیشن میں نہیں کہ کچھ کہا جائے، فرانزک رپورٹس آئیں گی تو اس کے بعد اپنا لائحہ عمل بتائیں گے۔
چھیپا ویلفیئر کا وضاحتی بیان
دوسری جانب چھیپا ویلفیئر کے سربراہ رمضان چھیپا نے کہا کہ نوید بھائی گزشتہ دو سے تین دن سے ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے، سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا کہ حمیرا کے والدین ناراض ہیں اور میت وصول نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حمیرا اصغر کے والدین کا میت وصول نہ کرنے کا تاثر بالکل غلط ہے۔