ایریزونا میں 20 کروڑ سال پرانے اڑنے والے دیو ہیکل جانور کی باقیات دریافت

ایریزونا میں تاریخی دریافت
ایریزونا (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست ایریزونا میں ماہرینِ حیاتیات نے تقریباً 200 ملین سال پرانے ایک اڑنے والے دیو ہیکل جانور کی باقیات دریافت کی ہیں، جو سائنسی لحاظ سے ایک نادر اور انقلابی دریافت سمجھی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نادیہ جمیل نے ’بیوی کو شوہر کی ماں بننے سے‘ متعلق بیان پر وضاحت دے دی
فوسلز کی نوعیت
روزنامہ جنگ کے مطابق یہ فوسلز پٹیروسار (Pterosaur) نسل سے تعلق رکھتے ہیں، جو ٹرائیسک عہد (Triassic Period) کے جاندار تھے یعنی وہ زمانہ جب زمین پر ڈائنوسارز نے قدم رکھنا شروع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم کی افواہیں،”اسی دن ہمیں پتہ چلے گا جب رات کو 12بجے اٹھا کر میاں صاحب کو اسمبلی پہنچادیاجائے گا:اطہر کاظمی
دریافت کا مقام
یہ اہم دریافت ایریزونا کے علاقے چِنل فارمیشن (Chinle Formation) سے ہوئی، جو زمین کی ارضیاتی ساخت کے حوالے سے امریکہ کا ایک نہایت اہم خطہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خواجہ سرا ڈولفن ایان کی نازیبا ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے پر بڑا قدم اٹھالیا
پٹیروسارز کی خصوصیات
پٹیروسارز وہ ابتدائی رینگنے والے جاندار تھے جو سب سے پہلے فضا میں پرواز کے قابل ہوئے، ان کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً 1.5 میٹر یا اس سے زیادہ ہوتا تھا، جبکہ ان کا جسم ہلکا پھلکا اور لمبی کھوپڑی دانتوں سمیت شکار کے لیے موزوں تھی۔
نئی جغرافیائی معلومات
یہ باقیات ثبوت فراہم کرتی ہیں کہ پٹیروسارز امریکہ کے جنوب مغربی علاقوں میں بھی موجود تھے، اس سے قبل ان کی موجودگی کے شواہد صرف یورپ اور جنوبی امریکہ تک محدود تھے، اس دریافت نے ان کے جغرافیائی پھیلاؤ کو نئی وسعت دی ہے۔