صدر ایوب کے مستعفی ہونے کے بعد انکی جماعت کمزور ہو چکی تھی، پرانے مسلم لیگی اکابرین پاکستان کونسل مسلم لیگ میں مجتمع ہو چکے تھے۔

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسط: 93

کراچی یوتھ موومنٹ کا تجربہ

کراچی یوتھ موومنٹ کے عہدید داران کے ساتھ چودھری شاہ محمد کی سازباز کے باعث مجھے کراچی میں ان سے تعاون نہ مل سکا۔ لاہور آفس میں بھی انہوں نے اپنے سازشی ذہن کے باعث میرے خلاف دھڑے بندی گروپ سازی کی فضاء پیدا کر دی تھی، جس کا ناقابل تلافی نقصان نوجوانوں کی ویلفیئر کے لئے کام کرنے والے ہمارے ادارے یوتھ موومنٹ کو پہنچا۔ میں ہمیشہ مثبت تعمیری کام کا قائل رہا۔ لہٰذا میں نے 1969ء میں یوتھ موومنٹ کے 2 سالہ الیکشن میں حصہ لینے سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے اپنے ذاتی کاموں پر توجہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔ یوتھ موومنٹ کو ہمارے بعد سنبھالنے والے دوست یوتھ موومنٹ اکاؤنٹ ہیڈ آفس لاہور میں جمع شدہ رقم ختم ہونے پر ادارے کو بند کر گئے، کیونکہ اپنی ناتجربہ کاری کے باعث بعد میں آنے والے دوست وہ جذبہ، تڑپ اور اہلیت نہ رکھتے تھے۔ ان میں اس لگن (Devotion) کی بھی کمی تھی، جو قومی بہبود کے اداروں کو قائم و دائم رکھنے کے لئے اس کے آرگنائزر میں ہونی چاہئے۔

پاکستان کونسل مسلم لیگ میں شمولیت

یوتھ موومنٹ سے فارغ ہو کر میں نے اپنے ذاتی کاموں پر توجہ دینا شروع کی۔ والدین کی خواہش اور پسند کے مطابق مارچ 1970ء میں میری شادی ہوگئی۔ شادی کے بعد اپنے آبائی گھر ایک ماہ جڑانوالہ میں قیام کیا اور دوسرے ماہ لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد، بوریوالہ، وہاڑی، ملتان جا کر قریبی عزیزوں اور احباب کے ہاں دعوتیں کھانے میں گزارا۔ اس سے فراغت ملتے ہی آفتاب قرشی صاحب سے جا کر ملا۔ کچھ دنوں بعد وہ میرے گھر سنت نگر تشریف لائے جہاں میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔ وہ مجھے اپنے ساتھ پاکستان کونسل مسلم لیگ کے آفس واقع لکشمی چوک لے گئے۔

میاں ممتاز محمد خاں دولتانہ کی قیادت

ان دنوں پاکستان کونسل مسلم لیگ کے صدر میاں ممتاز محمد خاں دولتانہ تھے، جن کا شمار قائداعظم اور لیاقت علی خان کے ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ مسلم لیگ پنجاب کے صدر سردار شوکت حیات اور رانا خدا داد خاں مسلم لیگ پنجاب کے فنانشل سیکرٹری تھے۔ حکیم آفتاب احمد قرشی مسلم لیگ پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات تھے۔ آفتاب قرشی نے مجھے مذکورہ بالا تینوں قائدین سے علیٰحدہ علیٰحدہ ملوایا، اور انہیں میری بیک گراؤنڈ بتاتے ہوئے ان کے گوش گزار کیا کہ رانا امیر پنجاب مسلم لیگ میں میرے نائب کے طور پر کام کرتے ہوئے میرا ہاتھ بٹائیں گے۔

انہوں نے فنانشل سیکرٹری رانا خدا داد خاں سے کہا کہ رانا امیر ہمارے جلسے منعقد کرانے میں مدد کریں گے، اور روزانہ کی مسلم لیگ کی سرگرمیوں کی پریس ریلیز بنا کر اخبارات کو ارسال کریں گے۔ اس کام میں کافی ٹریولنگ درکار ہوگی، لہٰذا پاکستان مسلم لیگ فنڈز اکاؤنٹ سے رانا امیر کو 700 روپے ماہانہ ٹریولنگ الاؤنس دیا جائے گا۔

قومی انتخابات کا سال

اس طرح شادی کے بعد 1970ء کا پورا سال مجھے قائداعظم کی جماعت مسلم لیگ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ قومی انتخابات کا سال تھا، صدر پاکستان جنرل محمد یحییٰ خاں کی طرف سے نومبر 1970ء میں قومی انتخابات منعقد کروانے کا اعلانیہ جاری ہو چکا تھا۔ گزشتہ سال 1969ء میں صدر ایوب خاں کے مستعفی ہونے کے بعد ان کی جماعت پاکستان کنونشن مسلم لیگ بے حد کمزور ہو چکی تھی۔ تمام پرانے مسلم لیگی اکابرین پاکستان کونسل مسلم لیگ میں مجتمع ہو چکے تھے۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...