سرکاری کاروباری اداروں کے منافع میں کمی، پاور سیکٹر کے نقصانات 5 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ گئے

پاکستان کی سرکاری ملکیت میں کمپنیوں کے مسائل

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کی سرکاری ملکیت میں چلنے والی کمپنیاں (ایس او ایز) بدستور مالی اور انتظامی مسائل کا شکار ہیں جن کی بنیادی وجوہات میں ناقص کارکردگی، کمزور حکمرانی، اور اصلاحات میں تاخیر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیویارک، امریکہ کا لاہور ہے، نیویارک سٹی کے میئر کی بلال بن ثابت سے ملاقات، پاکستان کرپٹو کونسل کی مسلمانوں کو عید کی مبارکباد

مالی سال 2025 کی کارکردگی

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران ان کمپنیوں کی مجموعی آمدن اور منافع میں بالترتیب 8 فیصد اور 10 فیصد کی کمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سپین کے ایئر پورٹ پر جہاز میں آگ لگنے کی افواہ کے بعد ہنگامی صورتحال، 18 افراد زخمی

بجلی کے شعبے کی مشکلات

وزارت خزانہ کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ (سی ایم یو) کی جانب سے جاری کی گئی ششماہی کارکردگی رپورٹ (جولائی تا دسمبر 2025) میں بجلی کے شعبے کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا ہے، جس کے مجموعی نقصانات 5 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، صرف بجلی کا شعبہ 4 ہزار 900 ارب روپے کے مجموعی گردشی قرضے میں سے 2 ہزار 400 ارب روپے کا ذمہ دار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکنے کے لیے ماسٹر پلان شروع کردیا

سسٹم کی کارکردگی میں رکاوٹیں

رپورٹ کے مطابق ڈسٹری بیوشن کمپنیاں (ڈسکوز) سبسڈی کے بغیر ناقابل برداشت نقصانات ظاہر کرتی ہیں، جنہیں بوسیدہ انفراسٹرکچر اور بجلی کی چوری جیسے مسائل مزید بڑھا دیتے ہیں۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) میں تاخیر سے کی گئی اپ گریڈز اور ناقص پاور جنریشن کمپنیاں بھی نظام کی کارکردگی کو متاثر کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہاسٹل گورنمنٹ کالج کی تاریخ میں بڑی اہمیت کا حامل ہے، علامہ اقبال بھی اسی ہاسٹل میں رہے، ہر خطے سے آئے طلباء ہمارے ساتھ رہائش پذیر تھے۔

بہتری کی کوششیں

یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب ایک روز قبل وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے دعویٰ کیا تھا کہ مالی سال 2025 میں بہتر ریکوری اور بجلی چوری کی روک تھام کے ذریعے 191 ارب روپے کے نقصانات کم کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: جب بھارت کے فوجی سربراہ نے ایک پاکستانی فوجی افسر کو بہادری کے تمغے کی سفارش کی

مالی امداد اور سرکاری ذمہ داریاں

سی ایم یو کے مطابق بجلی کی ڈسکوز نے 6 ماہ کے دوران 283 ارب 70 کروڑ روپے کا بنیادی آپریشنل خسارہ ظاہر کیا، جو مالی امداد، سبسڈی، اور ایکویٹی کی صورت میں مستقل تعاون پبلک فنانس پر دباؤ بڑھا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر دراندازی ناکام، سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی، 3 خوارج ہلاک

ٹیکنیکل اور تجارتی نقصانات

رپورٹ کے مطابق تکنیکی اور تجارتی بنیادوں پر بجلی کے نقصانات 20 فیصد ہیں، یہ ساختی خامیاں 6 ماہ کا اوسط نقصان 300 ارب روپے تک لے جاتی ہیں جو فوری اصلاحات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی نیوز چینل نے ہانیہ عامر کا نام بدل کر ’ہانیہ پنیر‘ رکھ دیا

ایس او ایز کے منافع اور نقصان

6 ماہ میں منافع کمانے والے ایس او ایز نے مجموعی طور پر 457 ارب 20 کروڑ روپے کا منافع حاصل کیا۔ نمایاں اداروں میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) 82 ارب 50 کروڑ روپے، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی 53 ارب 50 کروڑ روپے، اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) 49 ارب 90 کروڑ روپے شامل ہیں۔

حکومت کی معاونت

حکومت نے مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں خسارے میں چلنے والے ایس او ایز کی معاونت کے لیے 616 ارب روپے فراہم کیے، جن میں 113 ارب روپے گرانٹس، 333 ارب روپے کی سبسڈیز، 92 ارب روپے قرضے، اور 77.5 ارب روپے ایکویٹی کی صورت میں سرمایہ کاری شامل ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...