مالی سال 2025: ٹی بلز سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج ڈیڑھ ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

غیر ملکی سرمایہ کاری کے اخراج میں اضافہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 میں ٹریژری بلز (ٹی بلز) سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج ڈیڑھ ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا، جب کہ جون میں سب سے زیادہ ماہانہ اخراج ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نادیہ جمیل نے ’بیوی کو شوہر کی ماں بننے سے‘ متعلق بیان پر وضاحت دے دی
محل وقوع کا اثر
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے دوران ملکی بانڈز سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج، آمدنی سے 24 فیصد زیادہ رہا، ٹی بلز میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری ایک ارب 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتر ہے، تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی جغرافیائی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کے لیے خطرات میں اضافہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کو پلاٹ دینے کیلئے منصوبہ طلب
جون کے اعداد و شمار
جون میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے صرف 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے ٹی بلز خریدے، جب کہ 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے۔ مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ محتاط رویہ بھارت کی جانب سے مئی میں 4 روزہ جارحیت اور اس کے بعد بھارتی میڈیا اور سیاسی قیادت کی جانب سے مسلسل اشتعال انگیز بیانات کا نتیجہ ہے، جس سے مزید کشیدگی کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ منصوبہ اجلاس؛ اسرائیلی آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان شدید تلخ کلامی اور جھگڑا
ترسیلات زر اور برآمدات کی صورتحال
اگرچہ مالی سال 2025 میں ترسیلات زر ریکارڈ 38 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کمزور برآمدی ترقی، کمزور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)، اور مقامی بانڈز سے بڑھتی ہوئی غیر ملکی سرمایہ کاری کا انخلا پالیسی سازوں کے لیے خدشات پیدا کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی 23دسمبر تک راہداری ضمانت کی درخواست منظور
شرح سود میں کمی
سرمایہ کاروں کی غیر یقینی میں اضافہ سٹیٹ بینک کی جانب سے حکومتی کاغذات پر منافع کی شرح میں کمی سے بھی ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد تک کم کر دیا، جو جون 2024 میں 22 فیصد تھا، جس سے وہ بلند منافع ختم ہو گیا جس نے پہلے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ٹی بلز کی طرف راغب کیا تھا۔ بینکاروں کا خیال ہے کہ مہنگائی میں مسلسل کمی کے باعث مزید شرح سود میں کمی بھی ممکن ہے، جس کی وجہ سے آئندہ مستقبل میں ٹی بلز پر منافع میں اضافے کے امکانات کم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چینی باشندے کے گھر سے پونے دو کروڑ کی چوری کرنے والے ملزمان گرفتار
برطانوی و امریکی سرمایہ کاری
سٹیٹ بینک کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2025 میں سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج برطانیہ سے ہوا، جہاں سے 92 کروڑ 40 لاکھ ڈالر نکالے گئے، جب کہ آمدنی 75 کروڑ ڈالر رہی۔ متحدہ عرب امارات سے دوسرا سب سے بڑا اخراج ریکارڈ کیا گیا، جو 25 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا، جب کہ وہاں سے آمدنی 27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی۔
امریکہ کے معاملے میں اخراج، آمدنی سے کہیں زیادہ رہا، امریکہ سے سال بھر میں صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی آمدنی ہوئی، جب کہ اخراج 18 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا۔
ایکویٹی مارکیٹ کی صورتحال
ایکویٹی مارکیٹ (جو سیاسی اور علاقائی حالات کے معاملے میں بہت حساس ہے) نے بھی مالی سال 2025 میں نمایاں غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج دیکھا، اس عرصے میں ایکویٹی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد 46 کروڑ ڈالر رہی، جب کہ اخراج 81 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا، جو کہ تقریباً دوگنا ہے۔ بھارتی جارحیت نے مئی میں مارکیٹ کو خاصا متاثر کیا، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید کمزور ہوا ہے۔