ساتھی کو دھوکے سے ’سچ بولنے والا‘ انجیکشن لگانے پر چینی شخص بڑی مصیبت میں پڑ گیا

خطرناک کیس میں سچ بولنے کی دوا کا استعمال
شنگھائی (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین کے شہر شنگھائی میں ایک ملازم کو اپنے ساتھی کو تین مختلف مواقع پر دوا دے کر بے ہوش کرنے اور اس سے اہم کام کے منصوبے چرانے کے جرم میں جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں: سکھ کمیونٹی کا مودی کو پیغام
ملزم کا پس منظر
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق ملزم کا نام لی ہے، جو اپنے ایک کاروباری سفر کے دوران ایک "سچ بولنے والی دوا" سے متعارف ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: حنا پرویز بٹ نے اداکارہ نرگس کو قانونی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی
دوا کی خصوصیات
دوا کے فروخت کنندہ نے دعویٰ کیا تھا کہ "کچھ قطرے لوگوں کو سچ بتانے پر مجبور کر دیتے ہیں"، جس پر لی نے اس دوا کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے آزمانا شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
غیر قانونی تجربات
لی نے اپنے ساتھی، وانگ، کو تجرباتی مضمون کے طور پر منتخب کیا۔ اس کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ خفیہ طور پر اس مادے کو دے اور پیشہ ورانہ معلومات حاصل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک گاڑیوں کی نئی لہر: پاکستان آٹو شو میں متعارف کی جانے والی پانچ بہترین گاڑیاں
واقعات کی تفصیلات
اس نے وانگ کو اس دوا کا نشانہ بنایا اور اس کے مشروبات میں چھپ کر دوا ملا دی۔
- پہلا واقعہ: 29 اگست 2022 کو، جب لی نے وانگ کی پیالی میں دوا ملا کر زرد شراب اور بیئر میں شامل کر دی۔ وانگ کو بے ہوشی اور چکر آنا شروع ہوا۔
- دوسرا واقعہ: 13 اکتوبر کو، لی نے دوبارہ بیئر میں دوا ملائی اور وانگ کو اس سے چکر آ گئے۔
- تیسرا واقعہ: 6 نومبر کو، لی نے دوا کو کرسنتھیمم چائے میں ملا کر وانگ کو پلائی، جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کامران لاشاری کا استعفیٰ منظور، آفس چھوڑنے کی ہدایت
تحقیقات اور نتائج
تحقیقات کے بعد وانگ کے جسم میں کلونازپام اور زیلازین جیسی طاقتور ادویات پائی گئیں، جو مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہیں۔ اس کے بعد لی نے اعتراف کیا کہ اس نے تینوں بار دوا دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس میں 2 ارب 13 کروڑ روپے کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف
عدالتی فیصلہ
عدالت نے لی کو دھوکہ دہی کے ذریعے منشیات دینے کا مجرم قرار دیتے ہوئے اسے تین سال تین ماہ کی سزا اور 10,000 یوآن (تقریباً 1,400 امریکی ڈالر) جرمانہ عائد کیا۔
اخلاقی اثرات
اس واقعے نے نہ صرف کام کی جگہ پر اعتماد کو متاثر کیا بلکہ یہ ایک سنجیدہ خطرے کی علامت بن گئی ہے جس میں ایک شخص اپنے مفاد کے لیے دوسرے کی صحت کے ساتھ کھیلتا ہے۔