ساتھی کو دھوکے سے ’سچ بولنے والا‘ انجیکشن لگانے پر چینی شخص بڑی مصیبت میں پڑ گیا

خطرناک کیس میں سچ بولنے کی دوا کا استعمال
شنگھائی (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین کے شہر شنگھائی میں ایک ملازم کو اپنے ساتھی کو تین مختلف مواقع پر دوا دے کر بے ہوش کرنے اور اس سے اہم کام کے منصوبے چرانے کے جرم میں جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تعلیم بالغاں کے مراکز ہر گاؤں، شہر اور محلوں میں قائم کر دئیے جائیں، حکومت سرپرستی کرے تو 10 برسوں میں سو فیصد عوام کو خواندہ بنایا جا سکتا ہے۔
ملزم کا پس منظر
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق ملزم کا نام لی ہے، جو اپنے ایک کاروباری سفر کے دوران ایک "سچ بولنے والی دوا" سے متعارف ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سنجے دت اور بیٹی کے درمیان تعلقات خراب ہیں؟ ترشیلا دت کی مبہم پوسٹ وائرل
دوا کی خصوصیات
دوا کے فروخت کنندہ نے دعویٰ کیا تھا کہ "کچھ قطرے لوگوں کو سچ بتانے پر مجبور کر دیتے ہیں"، جس پر لی نے اس دوا کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے آزمانا شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حاملہ بہو کے بہیمانہ قتل کیس میں لرزہ خیز انکشافات
غیر قانونی تجربات
لی نے اپنے ساتھی، وانگ، کو تجرباتی مضمون کے طور پر منتخب کیا۔ اس کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ خفیہ طور پر اس مادے کو دے اور پیشہ ورانہ معلومات حاصل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بابر بی بی ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں شامل، معاہدے کی تفصیلات سامنے آئیں
واقعات کی تفصیلات
اس نے وانگ کو اس دوا کا نشانہ بنایا اور اس کے مشروبات میں چھپ کر دوا ملا دی۔
- پہلا واقعہ: 29 اگست 2022 کو، جب لی نے وانگ کی پیالی میں دوا ملا کر زرد شراب اور بیئر میں شامل کر دی۔ وانگ کو بے ہوشی اور چکر آنا شروع ہوا۔
- دوسرا واقعہ: 13 اکتوبر کو، لی نے دوبارہ بیئر میں دوا ملائی اور وانگ کو اس سے چکر آ گئے۔
- تیسرا واقعہ: 6 نومبر کو، لی نے دوا کو کرسنتھیمم چائے میں ملا کر وانگ کو پلائی، جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈکوچ گیری کرسٹن مستعفی ہو گئے
تحقیقات اور نتائج
تحقیقات کے بعد وانگ کے جسم میں کلونازپام اور زیلازین جیسی طاقتور ادویات پائی گئیں، جو مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہیں۔ اس کے بعد لی نے اعتراف کیا کہ اس نے تینوں بار دوا دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا چین پر 104 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان، چین کا شدید ردعمل، ہالی ووڈ فلموں پر ممکنہ پابندی کی بازگشت
عدالتی فیصلہ
عدالت نے لی کو دھوکہ دہی کے ذریعے منشیات دینے کا مجرم قرار دیتے ہوئے اسے تین سال تین ماہ کی سزا اور 10,000 یوآن (تقریباً 1,400 امریکی ڈالر) جرمانہ عائد کیا۔
اخلاقی اثرات
اس واقعے نے نہ صرف کام کی جگہ پر اعتماد کو متاثر کیا بلکہ یہ ایک سنجیدہ خطرے کی علامت بن گئی ہے جس میں ایک شخص اپنے مفاد کے لیے دوسرے کی صحت کے ساتھ کھیلتا ہے۔