برطانوی حکومت کی ریل لائنوں کی تعمیر اور قندھار تک منصوبہ

مصنف کا تعارف

مصنف: محمد سعید جاوید

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کل سرکاری دورے پر چین روانہ ہوںگی،معاشی تعاون کے امکانات پر پیش رفت متوقع

نیا ریلوے منصوبہ

قسط: 185
جلد ہی چین کے تعاون سے مغرب کی طرف سے بھی ریلوے کا ایک تیسرا روٹ کھولنے کا منصوبہ بن رہا ہے جو زیادہ تر بلوچستان کے علاقوں سے گزرے گا۔ اس کی ابھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اس لیے کچھ کہنا یا اس پر لکھنا قبل اَز وقت ہے۔ لیکن اگر یہ لائن بھی بن گئی تو پھر کراچی یا گوادر سے پشاور تک جانے کے لیے 3 مختلف ریلوے لائنیں دستیاب ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے ٹیرف میں عارضی نرمی کے اعلان پر امریکی سٹاک مارکیٹس میں زبردست اضافہ

باب 7: مرکزی لائن ایم ایل3

(حصہ اول: روہڑی، سبی، کوئٹہ، چمن)
تاریخ: جب ہندوستان میں برطانوی حکومت ہر طرف ریل کی پٹریاں بچھا رہی تھی تو اِن ہی دنوں ایک اور بڑی ریلوے لائن ہندوستان کے انتہائی مغربی علاقوں یعنی کوئٹہ اور پھر آگے چمن اور قندھار تک لے جانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا۔ بنیادی طور پر یہ لائن بھی دفاعی نقطہ نظر سے افغانستان کی فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے ہی بنائی جا رہی تھی جن کے سرحد پار حملوں سے حکومت ہمیشہ تشویش میں مبتلا رہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اگر ایران میں حکومتی رِٹ ختم ہوئی تو پاکستان ایران سرحد پر موجود علیحدگی پسند تنظیمیں صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے گفتگو۔

ایم ایل3 کی تشکیل

اس ریلوے لائن یعنی ایم ایل3 کے لیے سندھ میں روہڑی کے قریب "رُک" کے مرکزی مقام آغاز چن کر وہاں سے چمن تک تین مرحلوں میں یہ پٹری لے جانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔ پہلے مرحلے میں روہڑی سے سبی تک پٹری بچھائی جانا تھی اور دوسرے میں سبی سے کوئٹہ تک ریل گاڑی کو لے جانا مقصود تھا۔ بعد میں اسی پٹری کو افغانستان کی سرحد پر واقع شہر چمن کے ذریعے افغانستان کے مقام قندھار کی جانب توسیع دینا تھی، جو اس وقت حکومت برطانیہ کی عملداری میں ہی آتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: میں نے حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی بات نہیں کی ، خالد مقبول کی وضاحت

ایم ایل3 کا نام اور توسیع

اس لائن یعنی آج کل کی ایم ایل3 کو شروع میں روہڑی، کوئٹہ، چمن، قندھار لائن بھی کہا گیا۔ بعد ازاں کوئٹہ سے ایک نئی لائن نکال کر اسے کوہ تفتان یعنی ایران کی سرحد بلکہ ایران کے اندر زاہدان تک لے جانے کا منصوبہ بنا۔ تب ایران کا کچھ حصہ بھی ایک طرح سے حکومت برطانیہ کے قبضے میں ہی تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 8 خوارج ہلاک

پاکستان ریلوے کا نام بدلنے کا منصوبہ

2010ء میں جب تمام مرکزی لائنوں کو نئے اور مستقل نام دینے کا منصوبہ بنا تو پاکستان ریلوے نے اس روہڑی، کوئٹہ، چمن لائن کو ایم ایل3 یعنی مین لائن نمبر 3 کا نام دیا اور کوئٹہ، تفتان، زاہدان لائن کو ایم ایل4 کہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اداکار ہمایوں سعید نے جوان اور فٹ رہنے کا راز بتا دیا

منصوبے کی مختصر تفصیل

روہڑی کو منصوبے کے آغاز کے لیے یوں بھی چنا گیا تھا کہ یہاں ایک طرف تو لاہور، دہلی اور ملتان کی طرف سے آنے والی گاڑیاں مجوزہ پٹریوں کی تعمیر کے بعد جلد ہی یہاں پہنچنے والی تھیں، جہاں سے انھیں انڈس سٹیم فلوٹیلا کے اسٹیمروں کے ذریعے دریائے سندھ پار کروا کے سکھر کی طرف روانہ کر دیا جانا تھا۔ اور پھر سکھر سے کوئٹہ کی طرف پٹریاں بچھانے کا کام شروع ہونا تھا۔ منصوبہ یہ بنایا گیا تھا کہ جب تک سکھر کا پل تیار نہیں ہو جاتا، تب تک روہڑی کی طرف سے سکھر ہوتے ہوئے سبی اور کوئٹہ کی طرف جانے والی گاڑیوں کو بھی اسٹیمروں پر لاد کر دریا کے پار لے جا کر مجوزہ سبی کوئٹہ لائن پر چڑھا دیا جائے جہاں سے وہ کوئٹہ کی طرف اپنا سفر جاری رکھ سکیں گی۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...