خیبرپختونخوا: بنوں میں دہشتگردوں کی تھانے پر جدید کواڈ کاپٹر سے گولا باری
کواڈ کاپٹر کے ذریعے پولیس سٹیشن پر حملہ
بنوں (ڈیلی پاکستان آن لائن) دہشتگردوں نے میرین، بنوں میں پولیس سٹیشن پر کواڈ کاپٹر کے ذریعے حملہ کیا ہے، پولیس حکام نے تصدیق کی کہ ہفتے کے روز پولیس سٹیشن پر یہ ایک ماہ کے دوران اسی تھانے پر پانچواں حملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 43 جیلوں میں فائر سیفٹی اور ایمرجنسی رسپانس ٹریننگ مکمل، اہم مقامات پر نئے آلات نصب
پچھلے حملوں کی تفصیلات
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران خیبر پختونخوا میں کئی ایسے حملے رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں ریموٹ کنٹرول کواڈ کاپٹرز کے ذریعے دھماکا خیز مواد گرایا گیا، فوج نے ان حملوں کا الزام کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ حمیرا اصغر کا فٹنس انسٹرکٹر شامل تفتیش، کیس کی 4 پہلوؤں سے تحقیقات
حملے کے اثرات
بنوں میں، ایک اہلکار نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ کواڈ کاپٹر نے میرین پولیس سٹیشن کی عمارت پر گولا بارود گرایا، جو پولیس سٹیشن کے احاطے میں گرا لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس سٹیشن پر تعینات اہلکار حملے میں محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: روسی بحریہ کے پاس جدید ترین ایٹمی ہتھیار، پیوٹن نے مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا
جوابی کاروائی
پولیس اہلکاروں نے بغیر پائلٹ کے اڑنے والے کواڈ کاپٹر پر فائرنگ کی، تاہم بلندی زیادہ ہونے کی وجہ سے اسے نشانہ بنانے میں ناکام رہے۔ یہ میرین علاقے میں واقع اسی پولیس سٹیشن پر گزشتہ ایک ماہ کے دوران پانچواں کواڈ کاپٹر حملہ تھا، جو دہشت گردوں کی جانب سے جدید کواڈ کاپٹر ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چمکادڑ خاتون کی جیکٹ میں چھپ کر چڑیا گھر سے فرار
سرچ آپریشن اور سیکیورٹی اقدامات
حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور ضلع بھر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ لکی مروت میں، پولیس اہلکاروں نے سراہی گمبیلہ ٹاؤن میں ایک پولیس سٹیشن پر رات گئے ہونے والے حملے کو ناکام بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ یونٹس دفاع وطن کیلئے جدید ترین ہتھیاروں کا زیادہ استعمال یقینی بنائیں: جنرل ساحر شمشاد مرزا
ٹارگٹ کا حملہ
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ تقریباً ایک درجن مسلح افراد نے جمعہ کی رات دیر گئے پولیس سٹیشن پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تاکہ عمارت پر قبضہ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک کثیر الجہتی حملہ تھا، حملہ آوروں نے پولیس سٹیشن کو گھیر لیا اور پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کی، پھر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیچر ٹریننگ اور اسسمنٹ گلوبل ماڈل کے جدید پیٹرن پر کی جائے: وزیر تعلیم پنجاب
حملے میں ناکامی اور بچاؤ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، اور یہ بھی کہا کہ پولیس سٹیشن پر تعینات تمام اہلکار حملے میں محفوظ رہے۔ سراہی گمبیلہ پولیس سٹیشن پشاور-کراچی ہائی وے کے ساتھ گمبیلہ دریا کے قریب واقع ہے۔ اس پولیس سٹیشن پر ماضی میں بھی کئی بار حملے ہو چکے ہیں۔
پولیس کی بہادری کی تعریف
خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید اور ریجنل پولیس آفیسر بنوں سجاد خان نے پولیس اہلکاروں کو ’بہادری‘ سے حملہ ناکام بنانے اور دہشت گردوں کی پولیس سٹیشن پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام بنانے پر سراہا اور ان کی تعریف کی۔








