خیبرپختونخوا: بنوں میں دہشتگردوں کی تھانے پر جدید کواڈ کاپٹر سے گولا باری

کواڈ کاپٹر کے ذریعے پولیس سٹیشن پر حملہ
بنوں (ڈیلی پاکستان آن لائن) دہشتگردوں نے میرین، بنوں میں پولیس سٹیشن پر کواڈ کاپٹر کے ذریعے حملہ کیا ہے، پولیس حکام نے تصدیق کی کہ ہفتے کے روز پولیس سٹیشن پر یہ ایک ماہ کے دوران اسی تھانے پر پانچواں حملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں انٹرنیشنل ٹیچرز ڈے کا انعقاد
پچھلے حملوں کی تفصیلات
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران خیبر پختونخوا میں کئی ایسے حملے رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں ریموٹ کنٹرول کواڈ کاپٹرز کے ذریعے دھماکا خیز مواد گرایا گیا، فوج نے ان حملوں کا الزام کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقتدار جانے کے بعد اہلیہ بھی چھوڑنے کو تیار، بشار الاسد کی اہلیہ نے روسی عدالت میں خلع کی درخواست دائر کردی
حملے کے اثرات
بنوں میں، ایک اہلکار نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ کواڈ کاپٹر نے میرین پولیس سٹیشن کی عمارت پر گولا بارود گرایا، جو پولیس سٹیشن کے احاطے میں گرا لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس سٹیشن پر تعینات اہلکار حملے میں محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں تقرر و تبادلے
جوابی کاروائی
پولیس اہلکاروں نے بغیر پائلٹ کے اڑنے والے کواڈ کاپٹر پر فائرنگ کی، تاہم بلندی زیادہ ہونے کی وجہ سے اسے نشانہ بنانے میں ناکام رہے۔ یہ میرین علاقے میں واقع اسی پولیس سٹیشن پر گزشتہ ایک ماہ کے دوران پانچواں کواڈ کاپٹر حملہ تھا، جو دہشت گردوں کی جانب سے جدید کواڈ کاپٹر ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا ؟
سرچ آپریشن اور سیکیورٹی اقدامات
حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور ضلع بھر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ لکی مروت میں، پولیس اہلکاروں نے سراہی گمبیلہ ٹاؤن میں ایک پولیس سٹیشن پر رات گئے ہونے والے حملے کو ناکام بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا مصنوعی ذہانت پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف
ٹارگٹ کا حملہ
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ تقریباً ایک درجن مسلح افراد نے جمعہ کی رات دیر گئے پولیس سٹیشن پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تاکہ عمارت پر قبضہ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک کثیر الجہتی حملہ تھا، حملہ آوروں نے پولیس سٹیشن کو گھیر لیا اور پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کی، پھر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پارٹی رہنما عمران خان کی ہدایات پر پوری طرح عمل نہیں کرتے، اس لیے بشریٰ بی بی کو عملی میدان میں آگے لایا گیا، مشعال یوسفزئی
حملے میں ناکامی اور بچاؤ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، اور یہ بھی کہا کہ پولیس سٹیشن پر تعینات تمام اہلکار حملے میں محفوظ رہے۔ سراہی گمبیلہ پولیس سٹیشن پشاور-کراچی ہائی وے کے ساتھ گمبیلہ دریا کے قریب واقع ہے۔ اس پولیس سٹیشن پر ماضی میں بھی کئی بار حملے ہو چکے ہیں۔
پولیس کی بہادری کی تعریف
خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید اور ریجنل پولیس آفیسر بنوں سجاد خان نے پولیس اہلکاروں کو ’بہادری‘ سے حملہ ناکام بنانے اور دہشت گردوں کی پولیس سٹیشن پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام بنانے پر سراہا اور ان کی تعریف کی۔