سندھ حکومت فیس لیے بغیر شہریوں کو نئی اجرک والی نمبر پلیٹس جاری کرے: آفاق احمد

آفاق احمد کا سندھ حکومت پر الزام
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) آفاق احمد نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے اجرک والی بار کوڈ کی حامل نمبر پلیٹ ضروری ہے، اگر مان لیا جائے کہ یہ نمبر پلیٹس ضروری ہیں تو شہری ایک بار نمبر پلیٹس کی فیس دے چکے ہیں تو اب دوبارہ فیس کیوں دیں؟
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ آج، تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی توقع
حکومت سے مطالبات
ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ نئی نمبر پلیٹ کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہریوں سے اس سلسلے میں آئندہ رقم نہ لی جائے اور جن سے لی گئی ہے انہیں واپس کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستانیوں کو بجٹ اچھا لگا یا برا؟ عوام کی رائے جانیے
ٹینکر اور ڈمپر مافیا کا معاملہ
آفاق احمد نے کہا کہ ٹینکر اور ڈمپر مافیا کے خلاف آواز اٹھانے پر ان کو اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا، اور کارکنوں پر حراست میں انسانیت سوز تشدد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کا سپریم کورٹ میں آخری روز لیکن کسی بینچ کا حصہ نہیں، پھر آج کیا کام کریں گے؟ جانئے
عوامی حمایت اور حکومتی دباؤ
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ ان کے مؤقف پر قائم رہنے کی وجہ عوامی حمایت تھی، اور یہ عوامی دباؤ تھا کہ حکومت کو دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک پر مکمل پابندی لگانی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں
آفاق احمد کی گرفتاری
یاد رہے کہ رواں سال فروری کے مہینے میں آفاق احمد کو ڈمپر اور ٹینکر جلانے کے لیے کارکنوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل پرائز 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کر دی
حکومت کی جانب سے ہنگامہ آرائی
کراچی میں ہیوی ٹریفک کے ذریعے موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے کے حادثات کے بعد آفاق احمد نے عوام سے احتجاج ریکارڈ کرانے کی اپیل کی تھی، جس کے بعد لانڈھی میں مال بردار ٹرکوں کو جلادیا گیا تھا، پولیس نے گرفتار ملزمان کو مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنوں کے طور پر شناخت کیا تھا۔
مقدمات کی حالت
بعد ازاں ملزمان کے اعترافی بیانات کے بعد آفاق احمد کو 2 مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم انہیں عدالت سے ضمانت مل گئی تھی، مقدمات اب بھی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔