سندھ حکومت فیس لیے بغیر شہریوں کو نئی اجرک والی نمبر پلیٹس جاری کرے: آفاق احمد
آفاق احمد کا سندھ حکومت پر الزام
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) آفاق احمد نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے اجرک والی بار کوڈ کی حامل نمبر پلیٹ ضروری ہے، اگر مان لیا جائے کہ یہ نمبر پلیٹس ضروری ہیں تو شہری ایک بار نمبر پلیٹس کی فیس دے چکے ہیں تو اب دوبارہ فیس کیوں دیں؟
یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب نے ای او بی آئی سے نان رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلات مانگ لیں
حکومت سے مطالبات
ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ نئی نمبر پلیٹ کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہریوں سے اس سلسلے میں آئندہ رقم نہ لی جائے اور جن سے لی گئی ہے انہیں واپس کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا آئندہ 2 ماہ میں غزہ کے 75 فیصد علاقے پر قبضے کا گھناونا منصوبہ
ٹینکر اور ڈمپر مافیا کا معاملہ
آفاق احمد نے کہا کہ ٹینکر اور ڈمپر مافیا کے خلاف آواز اٹھانے پر ان کو اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا، اور کارکنوں پر حراست میں انسانیت سوز تشدد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کنول شوذب کی بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
عوامی حمایت اور حکومتی دباؤ
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ ان کے مؤقف پر قائم رہنے کی وجہ عوامی حمایت تھی، اور یہ عوامی دباؤ تھا کہ حکومت کو دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک پر مکمل پابندی لگانی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کسی اور کیس میں گرفتار نہیں تو جیل سے رہا کردیا جائے،لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس میں بریت کا تحریری فیصلہ جاری
آفاق احمد کی گرفتاری
یاد رہے کہ رواں سال فروری کے مہینے میں آفاق احمد کو ڈمپر اور ٹینکر جلانے کے لیے کارکنوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ندیم ملک نے شہبازشریف کی کابینہ کے وزراء پر چینی کی قلت پیدا کرنے کا الزام لگا دیا ، رانا ثناء اللہ کی تردید
حکومت کی جانب سے ہنگامہ آرائی
کراچی میں ہیوی ٹریفک کے ذریعے موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے کے حادثات کے بعد آفاق احمد نے عوام سے احتجاج ریکارڈ کرانے کی اپیل کی تھی، جس کے بعد لانڈھی میں مال بردار ٹرکوں کو جلادیا گیا تھا، پولیس نے گرفتار ملزمان کو مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنوں کے طور پر شناخت کیا تھا۔
مقدمات کی حالت
بعد ازاں ملزمان کے اعترافی بیانات کے بعد آفاق احمد کو 2 مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم انہیں عدالت سے ضمانت مل گئی تھی، مقدمات اب بھی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔








