امریکہ میں گوشت خور مکھیوں کے خاتمے کے لیے کروڑوں مکھیوں کی افزائش کا منصوبہ

امریکہ کا خطرناک مکھیوں سے مقابلہ
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے وسطی امریکہ میں تیزی سے پھیلنے والی خطرناک گوشت خور مکھیوں "نیو ورلڈ اسکریو ورم" کو روکنے کے لیے ایک انوکھا منصوبہ بنایا ہے، جس کے تحت کروڑوں جراثیم سے پاک مکھیوں کو ہوائی جہازوں کے ذریعے فضا میں چھوڑا جائے گا۔ یہ مکھیوں کی وہ خاص قسم ہوگی جو ان کیڑوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیف پر روسی ڈرون حملے مزید خطرناک، تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی
مکھیوں کی خطرناک افزائش
امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق یہ خطرناک گوشت خور حشرات اپنے انڈے جانوروں کے زخموں میں دیتے ہیں، جہاں سے اس کے لاروا (worms) نکل کر زندہ جانوروں کے گوشت کو کھانے لگتے ہیں۔ اس وقت یہ وبا پانامہ، کوسٹا ریکا، نکاراگوا، ہونڈوراس، گواٹے مالا، بیلیز اور ایل سلواڈور میں پھیل چکی ہے۔ بعض ممالک میں دو دہائیوں کے بعد یہ پہلا حملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ثناء یوسف کی چترال میں تدفین کردی گئی
زرعی صنعت پر اثرات
امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق 2023 سے پھیلتی اس وبا نے نومبر 2024 میں میکسیکو کے جنوبی علاقوں کو بھی متاثر کیا، جس کے بعد امریکہ کی زرعی صنعت اور حکام میں شدید تشویش پیدا ہوئی کہ یہ کیڑے امریکہ میں مویشیوں کی صنعت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا؟
مکھیوں کی لڑائی کی پالیسی
امریکی حکام نے اس مسئلے کے حل کے لیے "مکھیوں کی مکھیوں سے لڑائی" (Fight flies with flies) کی پالیسی اپنائی ہے، جس میں نر مکھیوں کو جراثیم سے پاک کر کے جنگلات، بارڈر علاقوں اور ممکنہ متاثرہ مقامات پر چھوڑا جائے گا۔ یہ نر مکھی جب مادہ مکھیوں سے ملاپ کریں گی، تو کوئی انڈہ نہیں بنے گا، یوں افزائش کا سلسلہ ٹوٹ جائے گا۔
پانامہ کی مکھیوں کی افزائش کا مرکز
امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق فی الحال، پانامہ میں ایک واحد مرکز ہے جہاں جراثیم سے پاک مکھیوں کی افزائش کی جا رہی ہے، لیکن امریکی ارکانِ کانگریس کی جانب سے 17 جون کو بھیجے گئے ایک خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس منصوبے کو وسعت دی جائے کیونکہ اس وقت کروڑوں مزید مکھیوں کی فوری ضرورت ہے تاکہ وبا کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے。