امریکہ نے مظاہروں کے 4 سال بعد کیوبا کے صدر پر پابندیاں عائد کردیں
امریکہ کیوبا کے صدر پر پابندیاں عائد
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے کیوبا کے صدر میگوئل دیاز کانیل پر پہلی مرتبہ پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کا اعلان جمعے کو کیا گیا۔ یہ اقدام کیوبا میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے پاک، بھارت میچ کے بعد سیاسی بیان دینے پر سوریا کمار یادیو کو جرمانہ کر دیا
تاریخی پس منظر
ڈان نیوز نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ پابندیوں کا اعلان جولائی 2021 میں کیوبا میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرگودھا میں چھیڑنے سے منع کرنے پر خاتون کو قتل کرنے والا گرفتار، نشان عبرت بنائیں گے : چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی
پابندیوں کے نوعیت
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں کہا کہ کیوبا کے صدر اور اعلیٰ حکام پر ویزہ پابندیاں بھی لگائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اخلاق اور جدت کیساتھ مارکیٹنگ کو پاکستان کی ترقی کا ذریعہ بنائیں گے: وزیر اعلیٰ مریم نواز
حکومت مخالف مظاہرے
ان مظاہروں کے دوران ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے، جنہوں نے بنیادی ضروریات کی قلت اور بدترین معاشی حالات کے خلاف آواز بلند کی۔ یہ مظاہرے 1959 کی کمیونسٹ انقلاب کے بعد سب سے بڑے تھے، جن میں درجنوں افراد زخمی ہوئے، ایک شخص ہلاک ہوا اور سینکڑوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کے بقیہ میچز کا فیصلہ آئندہ دو روز میں متوقع
امریکی محکمہ خارجہ کی کارروائیاں
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ’انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں‘ میں ملوث کیوبا حکومت کے اہم افراد پر پابندیاں لگا رہا ہے، جن میں وزیر دفاع الوارو لوپیز میئرا اور وزیر داخلہ لازارو البرتو الواریز کاساس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تاریک قانونی و سیاسی مستقبل، امریکا سے آیا’’وفد‘‘ ملاقات کا خواہشمند لیکن عمران خان تیار ہیں یا نہیں ؟ سینئر صحافی نے خبردیدی
عدالتی اور جیل حکام پر پابندیاں
امریکہ کی جانب سے ان عدالتی اور جیل حکام پر بھی پابندیاں عائد کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن پر جولائی 2021 کے مظاہرین کو ناجائز قید اور تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طوفان میں پھنسے ہوئے پرواز کے مسافر کا آنکھوں دیکھا حال
وزیر خارجہ کا بیان
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ جب کیوبا کے عوام خوراک، پانی، دوا اور بجلی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں، تب یہ حکومت اپنے اندرونی حلقے پر دولت نچھاور کر رہی ہے۔
کیوبا کی حکومت کا ردعمل
ادھر کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریguez نے ان پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ کیوبا کے عوام اور اس کے رہنماؤں کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتا۔








