لورالائی واقعے میں مردہ تصور کیا جانے والا ڈیرہ غازی خان کا نوجوان زندہ نکلا

مشتبہ واقعہ کی تفصیلات

ڈیرہ غازی خان (ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان کے علاقے لورالائی کے قریب مسافروں کو بس سے اتار کر شہید کرنے کے افسوس ناک واقعے میں مردہ قرار دیا گیا شہری زندہ نکلا۔

یہ بھی پڑھیں: کپتان بیت الخلاء گیا تو پیچھے معاون پائلٹ بیہوش ہوگیا، طیارہ بناء پائلٹ اڑتا رہا، حیران کن انکشاف

عرفان کی شناخت

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کی شناخت ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے عرفان کے طور پر ہوئی ہے، جسے لاشوں کی شناخت میں غلطی کی وجہ سے مردہ سمجھ لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر میں اے آئی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف ہونے کا معاملہ، پنجا ب کے امپورٹر کو اے آئی کی غلطی دور کروانے کراچی جانا پڑے گا: رضوان رضی

واقعے کی تفصیلات

کمانڈنٹ بارڈر ملٹری پولیس ڈیرہ غازی خان، اسد چانڈیا نے بتایا کہ عرفان ان 12 مسافروں میں شامل تھا، جنہیں مسلح حملہ آوروں نے زبردستی بس سے اتار لیا تھا، تاہم عرفان وہاں سے بحفاظت بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کیلئے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت

پناہ گزینی کی کہانی

کمانڈنٹ نے بتایا کہ جان بچانے کے بعد عرفان دوبارہ مسافر کوچ پر واپس نہیں آیا، بلکہ ایک متبادل گاڑی کے ذریعے اپنے آبائی گاؤں، واستی بوزدار، تحصیل تونسہ شریف پہنچا، ان کے اہل خانہ کے مطابق اس وقت وہ شدید صدمے کی حالت میں ہے۔

ریسکیو 1122 کے ملازم کاشف نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ عرفان نے اپنا موبائل فون اور شناختی کارڈ چھپا کر اپنی جان بچائی۔

یہ بھی پڑھیں: 2014 کے دھرنے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی،اعظم سواتی مقدمے سے بری

لاشوں کی شناخت کی غلطی

لاشوں کی بازیابی کے دوران اس کی فہرست میں عدم موجودگی کی وجہ سے حکام نے غلطی سے ایک اور مقتول شیخ ماجد کی لاش کو عرفان کی لاش سمجھ لیا تھا۔ یہ غلط فہمی اس وقت دور ہوئی، جب مقامی انتظامیہ نے عرفان بوزدار کے خاندان سے لاش کی شناخت کے لیے رابطہ کیا، اور انہوں نے تصدیق کی کہ عرفان خیریت سے گھر واپس آ چکا ہے، لیکن اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتانے کے لیے تیار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں کو ملکر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا فیصلہ کرنا ہوگا: خالد مقبول صدیقی

حملے کی ذمہ داری

لورالائی حملے کی مبینہ طور پر ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) پر عائد کی گئی ہے، جس میں 9 مسافر جاں بحق ہوئے تھے، اس واقعے کی ملک بھر میں شدید مذمت کی گئی اور خطے میں مسافروں کی سلامتی پر تشویش پیدا ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ۹ مئی کے ۸ مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری

معاشرتی تحفظ کے سوالات

ڈیرہ غازی خان کے ڈپٹی کمشنر عثمان خالد نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی ٹرانسپورٹ کو رات کے وقت بلوچستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے، تاہم، دن دیہاڑے ہونے والے حالیہ جان لیوا حملے نے ان مسافروں کی حفاظت کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں، جو رات کے بجائے دن کے وقت سفر کو محفوظ سمجھتے ہیں۔

ماضی کے واقعات

دسمبر 2023 میں ڈیرہ غازی خان کو وزیرستان سے 6 حجاموں اور جنوری 2024 میں بلوچستان سے 3 افراد کی لاشیں موصول ہوئی تھیں۔ 6 حجاموں کے ورثا کو حکومت کی طرف سے معاوضہ مل چکا ہے، لیکن 3 ٹرک ڈرائیوروں (احمد رشید زُہرانی) اور دو بھائیوں (سید علی حیدر اور سید کُمیل حیدر) کے اہل خانہ کو تاحال مالی امداد نہیں ملی، حالانکہ ڈی جی خان کی ضلعی حکومت نے اس کے لیے صوبائی حکومت کو باضابطہ طور پر درخواست بھی دی تھی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...