ریاستی ادارے حکومتیں گرانے اور چلانے کا کردار ادا کر رہے ہیں: علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی پریس کانفرنس
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ سیاست کرنا ریاستی اداروں کا کام نہیں، ریاستی ادارے حکومتیں گرانے اور چلانے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل کے نتائج کا اعلان، پہلی تینوں پوزیشن طالبات کے نام
90 دن کی نئی تحریک
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی تبدیلی کے لیے ہمیشہ 90 دن کا کہا کرتے تھے، آج سے وہ 90 دن شروع ہوگئے ہیں، بانی کی رہائی کے لیے تحریک شروع کی جا رہی ہے۔ پورے پاکستان میں ہر گلی، کوچے، قصبے اور شہر سے لوگوں کو اکٹھا کریں گے اور پھر فیصلہ کریں گے کہ ہم نے مقامی سطح پر احتجاج کرنا ہے یا ایک جگہ جمع ہونا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سویرا ندیم کے وزن میں کمی پر سنیتا مارشل اور روبینہ اشرف کا ردِعمل آگیا۔
قوم کا شعور اور ظالم حالات
ان کا کہنا تھا کہ آج قوم میں شعور آگیا ہے، 8 فروری کو ثابت ہوا کہ قوم جاگ گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے کیسز میں کچھ نہیں ہے اور ان کے کیسز نہیں چلائے جا رہے کیونکہ ان میں کچھ ہے ہی نہیں۔ دنیا کی سیاسی تاریخ میں اتنا ظلم و جبر نہیں ہوا جتنا پی ٹی آئی کے ساتھ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک کی پھانسی جنوبی ایشیاء میں امن کی امید کو ختم کر دے گی، مشعال کا پریانکا گاندھی کے نام خط میں انتباہ
مواصلات کی اہمیت
انہوں نے مزید کہا کہ میں خود ایک فوجی کا بیٹا اور بھائی ہوں، ہمیں اپنے ادارے خود ٹھیک کرنے ہیں۔ آئیں مل کر بیٹھیں اپنی غلطی کو مانیں اور سب ٹھیک کریں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پاکستان کی خاطر مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: فتنۃ ہندوستان کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پنجاب جانے والی 2 بسوں کے 9 مسافروں کو اغوا کرکے شہید کردیا
سیاسی جماعتوں کا احتساب
علی امین نے کہا کہ یہ سیاسی پارٹیاں دوسروں کے کندھوں پر بیٹھ کر آئی ہیں، عوام ان سیاسی پارٹیوں کو مسترد کر چکے ہیں۔ یہ سیاسی پارٹیاں عوام میں نکل کر تو دیکھیں، اس ملک کا قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہئے، آپ کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل
خود احتسابی کی ضرورت
کے پی کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وقت دہشت گردی کیوں نہیں تھی؟ پی ڈی ایم ون اور ٹو کے حالات بدتر ہوگئے، مجھ پر 26 نومبر کی 56 ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں۔ اگر آپ مجھے ملک سے غداری ثابت کر سکتے ہیں تو چوک پر لٹکا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فضائیہ کس طرح بھارت سے بہتر ہے؟ وہ کونسی صلاحیتیں ہیں جو بھارت کے پاس نہیں، معروف بھارتی صحافی نے انتہائی تفصیل سے سمجھا دیا
سیاسی سوچ کا تغییر
انہوں نے کہا کہ اپنی ذات اور انا سے نکلیں اور قوم کے لیے سوچیں۔ بانی نے پہلے بھی کہا آئیں بیٹھیں، میرٹ اور دلائل پر بات کریں۔ ہماری گزارش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، بانی نے ہمیں سکھایا کہ سیاست کے لیے نہیں بلکہ جنریشن کے لیے کام کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے ’’ڈیجیٹل ڈریپ سسٹم‘‘ کا افتتاح کر دیا
مستقبل کا عزم
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ڈیڈ لاک کہیں بھی نہیں ہو سکتا، وقت ضائع کرکے مقاصد حاصل کیے جا رہے ہیں۔ میں پاکستان کے لیے کھڑا ہوں گا۔
جلسے کی تیاری
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم کل لاہور میں جلسہ کرنے کے لیے اجازت مانگیں گے، اجازت دی جائے، ہم پرامن آئے ہیں اور پرامن انداز سے ہی واپس جائیں گے۔