مرد ساری زندگی دوسروں کے لیے فیصلے کرتا ہے، شفاعت علی

شفاعت علی کا انٹرویو
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسٹینڈ اپ کامیڈین اور اداکار شفاعت علی نے کہا ہے کہ مرد ساری زندگی دوسروں کے لیے فیصلے کرتا ہے، مگر اپنے لیے سوچنے کا وقت ہی نہیں ملتا۔ شفاعت علی نے حال ہی میں گوہر رشید کے پروگرام ’رمز‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اور ایران دونوں نے مجھ سے رابطہ کر کے امن قائم کرنے کا کہا : ڈونلڈ ٹرمپ
مردوں کی تربیت اور احساسات
ایک سوال کے جواب میں شفاعت علی نے کہا کہ مردوں کی ہمیشہ سے ایسی تربیت کی جاتی ہے کہ جیسے بھی حالات ہوں، وہ کوئی ردِعمل ظاہر نہ کرے، حالانکہ وہ بھی انسان ہے اور اس کے اندر بھی جذبات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرد صرف دو مواقع پر ہی اپنے احساسات کا اظہار کرتا ہے، ایک اُس وقت جب مال اس کے پاس آتا ہے اور دوسرا جب مال چلا جاتا ہے۔ اسی لیے ان کے خیال میں مردوں کو اپنی عادات کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے حملے میں ایران کے کتنے فوجی جاں بحق ہوئے؟
سوچ اور عادات میں تبدیلی
شفاعت علی کے مطابق انسان اپنی سوچ یا عادات کو زندگی کے کسی بھی مرحلے میں تبدیل کر سکتا ہے۔ اس کے لیے اُسے کسی سے رجوع کرنے کی بھی ضرورت نہیں اور اگر چاہے تو صرف انٹرنیٹ کے ذریعے ہی بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک، بھارت جنگ بندی کے باوجود ملک بھر کی 150 پروازیں منسوخ
انٹرنیٹ کا اثر
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف مرد ہی نہیں بلکہ ہر انسان کی سوچ یا عادات پر اس کانٹینٹ کا گہرا اثر ہوتا ہے جو وہ انٹرنیٹ پر دیکھتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر وہ تشدد پر مبنی مواد دیکھتا ہے تو ویسی ہی عادات اس کے اندر پیدا ہو جاتی ہیں۔
فیصلے لینے کی ذمہ داری
شفاعت علی نے یہ بھی کہا کہ مرد اکثر اپنے لیے فیصلے خود نہیں کرتا۔ جب وہ بچہ ہوتا ہے تو اس کے زیادہ تر فیصلے ماں لیتی ہے، کیونکہ باپ روزگار کے حصول میں مصروف ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہی مرد جب پڑھ لکھ کر کمانا شروع کرتا ہے تو اس کی شادی کر دی جاتی ہے اور پھر اس کے کاندھوں پر بیوی اور بچوں کی ذمے داری آ جاتی ہے۔ ایسے میں وہ بچوں کے لیے تو فیصلے لے لیتا ہے، لیکن اپنے لیے سوچنے کا وقت نہیں ہوتا۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ خواتین کو بھی ایسی ہی صورتِ حال کا سامنا ہوتا ہے۔