فرنٹیئر کانسٹیبلری کو صدارتی آرڈیننس جاری کرکے وفاقی فورس کا درجہ دے دیا گیا

صدر مملکت کا آرڈیننس

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) : صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایک آرڈیننس جاری کیا ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت کو فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کو وفاقی کانسٹیبلری میں تبدیل کرنے کے اختیارات حاصل ہوگئے ہیں، تاکہ ملک میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کی جا سکے اور سیکورٹی کے مختلف تقاضوں کو مربوط انداز میں پورا کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: 16 دسمبر ملکی تاریخ کا سیاہ دن، سقوط ڈھاکہ کو 53 برس بیت گئے

آرڈیننس کا پس منظر

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، آرڈیننس کے اجرا کے فوراً بعد وزارتِ قانون و انصاف نے اس حوالے سے ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ آرڈیننس کے مطابق، فرنٹیئر کانسٹیبلری ابتدائی طور پر سرحدی علاقوں میں امن و امان قائم رکھنے، ان علاقوں کی سلامتی یقینی بنانے اور عوامی امن کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پسند کی شادی کرنے والا نوجوان جوڑا قتل

نئے چیلنجز اور فورس کی ضروریات

تاہم، قومی سلامتی کے بدلتے ہوئے حالات، ہنگامی صورتحال کی بڑھتی ہوئی تعداد، قدرتی آفات، سول بے چینی اور دیگر نئے خطرات کے پیش نظر ایک زیادہ لچکدار اور ہمہ جہت فورس کی ضرورت محسوس کی گئی، جو ان چیلنجز کا فوری اور مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ؛ بنی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانتوں کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

آرڈیننس کی قانونی حیثیت

آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس جاری نہیں ہے، اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر مطمئن ہیں کہ فوری اقدام اٹھانا ضروری ہے، لہٰذا یہ آرڈیننس جاری کیا گیا ہے۔ یہ آرڈیننس، جس کا نام ’فرنٹیئر کانسٹیبلری (تنظیمِ نو) آرڈیننس، 2025‘ ہے، فوری طور پر نافذالعمل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کا ایران، اسرائیل تنازعہ ختم کرنے کے لیے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر سفارتی تجویز پیش کرنے کا اعلان

ایف سی کے اختیارات

سابق وفاقی سیکرٹری داخلہ نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ اس آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت کو ملک بھر میں ایف سی کو کسی بھی مقصد کے لیے، سیکیورٹی کے نام پر، استعمال کرنے کا مکمل اور قانونی اختیار حاصل ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی ثانیہ عاشق کا گورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سنٹر نشتر ٹاؤن لاہور کا دورہ

تاریخی پس منظر

انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو پہلی بار تقریباً 25 سال قبل کراچی میں تعینات کیا گیا تھا، بعد ازاں اسے وفاقی دارالحکومت میں استعمال کیا گیا، اور پھر گلگت بلتستان میں چائنا-پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) اور بڑے ڈیموں کے منصوبوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سی ایم کمپلینٹ سیل کا فوری ایکشن، تلاشی کے نام پر معصوم بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے پر چاروں ڈولفن پولیس اہلکار معطل

نئی سیکیورٹی حکمت عملی

اس آرڈیننس سے قبل سرکاری سطح پر وی آئی پی سیکیورٹی کے لیے فورس کے استعمال پر تنقید کی جاتی تھی، لیکن اب ’ایسکورٹ کی حفاظت‘ کے نام پر یہ فورس اشرافیہ کی ذاتی سیکیورٹی کے لیے بھی کھلے عام استعمال کی جا سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مار پیٹ سے کبھی کسی کو ہدایت ملی ہے نہ ہی درست راستہ، مولانا طارق جمیل

فورس کی ساخت

آرڈیننس کے مطابق، فورس کی سربراہی ایک انسپکٹر جنرل کرے گا، جس کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی۔ ایف سی کو ریزرو فورس کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا، جو اسلام آباد پولیس، صوبائی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت میں خصوصی فرائض انجام دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 2019ء میں پاکستان کی جوابی کارروائی میں طیارے گرائے جانے پر بھارت کا میزائل حملے پر غور لیکن دراصل یہ جرات کیوں نہ کرسکا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

مالی اختیارات اور منتقلی

آرڈیننس میں مزید کہا گیا ہے کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے تمام اختیارات اور اثاثے وفاقی کانسٹیبلری کو منتقل ہو جائیں گے۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری میں خدمات انجام دینے والے تمام ارکان اور ملازمین، جو اس آرڈیننس کے نفاذ سے قبل فرنٹیئر کانسٹیبلری میں تھے، وہ وفاقی کانسٹیبلری میں اسی حیثیت، شرائط و ضوابط کے تحت منتقل سمجھے جائیں گے۔

نتیجہ

آرڈیننس کے نفاذ کے ساتھ ہی فرنٹیئر کانسٹیبلری ایک جدید شکل اختیار کرے گی، جس کا مقصد ملک کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانا اور ترقی پذیر چیلنجز کا مؤثر جواب دینا ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...