پبلک سیکٹر کے ناکارہ جنریشن پلانٹس کی نیلامی کا منصوبہ شدید مشکلات کا شکار

پاور پلانٹس کی نیلامی کا منصوبہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت کا پبلک سیکٹر کے ناکارہ جنریشن پلانٹس کی نیلامی کا پرعزم منصوبہ شدید مشکلات کا شکار ہو چکا ہے۔ یہ منصوبہ جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (جی ایچ سی ایل) کے تحت آپریشن اور مینٹیننس (او اینڈ ایم) کے اخراجات میں کمی کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔ حکام سکریپ کو وزارت دفاع کے ماتحت واہ انڈسٹریز کے حوالے کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتیوں نے فائٹر جیٹ انجن ’کاویری‘ کیلئے چندہ مہم شروع کردی

نیلامی کے پہلے مرحلے کی ناکامی

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نیلامی کے پہلے مرحلے (جو بظاہر فروخت کے لحاظ سے کامیاب نظر آتا تھا) کے تقریباً 4 ماہ گزرنے کے باوجود کوئی مالی وصولی نہیں ہو سکی۔ انتظامیہ بائنڈنگ معاہدے حاصل کرنے میں ناکام رہی، اور دوسرا مرحلہ اپنی مقررہ بولی کی تاریخ پر بھی شروع نہیں ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیں: اداکار نمیر خان کی خوابوں کی لڑکی کون ہے؟

پالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ بار بار کی ناکامیوں اور بعد کی نیلامیوں میں قابل اعتبار بولیوں کی عدم موجودگی سے تنگ آکر لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال کی سربراہی میں انرجی ٹاسک فورس نے رواں ماہ کے آغاز میں پالیسی میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ موجودہ ماہ کے اختتام تک تمام باقی پاور پلانٹس کو واہ انڈسٹریز کے حوالے کرنے کا حکومتی سطح پر معاہدہ (جی ٹو جی) کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کبھی کپتانی کی خواہش نہیں کی اور نہ کپتانی مانگی، محمد رضوان کی میڈیا سے گفتگو

حکومتی فیصلے کی تفصیلات

گزشتہ سال حکومت نے پرانے، فرسودہ اور ناکارہ سرکاری جینکو پاور پلانٹس کو بند کرنے اور ان کے پرانے مشینری و آلات (زمین کے علاوہ) کی نیلامی کھلی بین الاقوامی بولی کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ توانائی اصلاحات پر بنائی گئی ٹاسک فورس (جو نجی پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے الگ مذاکرات کر رہی تھی) نے جی ایچ سی ایل کی انتظامیہ کو نیلامی اور لین دین مکمل کرنے کے لیے 3 ماہ کی ڈیڈلائن دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے بغیر بتائے اضافی پانی چھوڑنے کے بعد دریائے جہلم کی تازہ صورتحال کیا ہے؟

نیلامی کے نتائج

18 مارچ کو پہلے مرحلے میں 9 پرانے پاور پلانٹس کو کھلی نیلامی میں رکھا گیا، صرف 7 پلانٹس کے لیے اہل بولیاں موصول ہوئیں، جن کی مجموعی رقم 9 ارب 5 کروڑ روپے تھی، جب کہ ریزرو قیمت 8 ارب روپے 7 کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔ تاہم، کسی بھی بین الاقوامی بولی دہندہ نے اس عمل میں حصہ نہیں لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اگر ایمان ہے تو بغیر تلوار کے بھی لڑتا ہے، سپاہی

معاہدوں میں تاخیر

7 پلانٹس میں سے 6 کے ٹھیکے ایم/ایس درازہ بلڈرز کو دیے گئے، جب کہ 20 میگاواٹ ملتان کینٹ پلانٹ کا ٹھیکہ ایم/ایس ملک بشیر ٹریڈرز کو دیا گیا۔ 147 میگاواٹ کوٹری پاور پلانٹ پر جینکو-I (جے پی سی ایل) نے ایم/ایس درازہ کے ساتھ ایک ارب 88 کروڑ روپے کا معاہدہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا افغانستان میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ

ادائیگیوں میں مسائل

ایم/ایس درازہ نے مطلوبہ 10 فیصد پرفارمنس گارنٹی تو جمع کرا دی، مگر اس کے بعد کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔ حیرت انگیز طور پر جینکو-I کی اعلیٰ انتظامیہ نے نہ تو تاخیر کے نوٹس جاری کیے اور نہ ہی سود نافذ کیا، حالاں کہ معاہدے میں یہ واضح تھا۔

مستقبل کے چیلنجز

دوسری طرف، جینکو-IV (ایل پی جی سی ایل) نے مئی 2025 میں 2 ارب 13 کروڑ 30 لاکھ روپے کا معاہدہ ایم/ایس درازہ کے ساتھ لاکھڑا پاور پلانٹ کے لیے کیا، اگرچہ پہلی قسط بروقت ادا کی گئی، تاہم اس کی دوسری قسط 18 دن کی تاخیر سے جمع کرائی گئی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...