سانحہ سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں نظام کی ناکامی، اعلیٰ سطح کی نااہلی، زمین پر قبضوں کا انکشاف

سوات میں سانحہ: ایک تکلیف دہ رپورٹ
سوات (ڈیلی پاکستان آن لائن) 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں تیرہ سیاحوں کے المناک ڈوبنے کے واقعے کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ یہ وقت کے خلاف ایک دوڑ تھی، ہر سیکنڈ، ہر لمحہ قیمتی تھا کیوں کہ شدید طغیانی کے دوران درجنوں سیاحوں کی زندگیاں ایک دھاگے سے بندھی ہوئی تھیں، وقت انتہائی محدود تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سوات کا پہلا بورڈ آف سٹڈی اجلاس، تعلیمی و تحقیقی معیار میں بہتری کے لیے تجاویز پر غور
سانحے کی تفصیلات
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سانحہ خوازہ خیلہ سوات کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو کچھ پیش آیا، وہ ایک ناقابلِ بیان سانحہ تھا، جب مرد، خواتین اور بچے بپھرے ہوئے پانیوں میں بہہ گئے، جب کہ دریا کے کنارے موجود لوگ بے بس تماشائی بنے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی صورتحال، لاہور سمیت پنجاب کے 9 متاثرہ اضلاع میں انسداد پولیو مہم مؤخر
کمیٹی کی رپورٹ کی اہم نکات
کمیٹی کی رپورٹ میں واقعے کی لمحہ بہ لمحہ تفصیل بیان کی گئی ہے، جس میں سرکاری افسران، عینی شاہدین اور زندہ بچ جانے والوں کے بیانات کے ساتھ ساتھ اس بحران کے دوران کیے گئے واٹس ایپ پیغامات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا جوابی ٹیرف، امریکی وزیر خزانہ نے دنیا کے باقی ممالک کو پیغام دے دیا
نظام کی ناکامی اور مجرمانہ غفلت
63 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں نظام کی ناکامی، اعلیٰ سطح کی نااہلی، غیر مؤثر کارکردگی، مجرمانہ غفلت، اور یہاں تک کہ زمین پر قبضے کے انکشافات کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ہنگری نے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا کی شرط کو باہمی طور پر ختم کرنے پر بھی اتفاق کرلیا۔
ریسکیو 1122 کی ذمہ داری
ریسکیو 1122 کو اس افسوسناک واقعے کا مرکزی ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، ضلعی ایمرجنسی افسر ڈیوٹی پر موجود نہیں تھا، اور بغیر اجازت سٹیشن چھوڑ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں عیدالاضحیٰ کب ہوگی؟ ذوالحج کے چاند سے متعلق اہم اپ ڈیٹ
غیر فنی بھرتیاں اور ناکافی وسائل
رپورٹ میں لکھا گیا کہ بھرتی کا عمل ناقص نظر آتا ہے، غیر فنی افراد کو مخصوص مہارتوں کے لیے تعینات کیا گیا، ایک ایسا فرد جو مبینہ طور پر پانی سے ڈرتا تھا، اسے غوطہ خور مقرر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی فوجی اڈوں کیخلاف آپریشن کو کیا نام دیا ؟ جانیے
تاخیر اور ناکافی تیاری
پانی میں بچاؤ کی گاڑی اور ایمبولینس بغیر غوطہ خور کے روانہ کر دی گئی، بعد میں جب حالات کی سنگینی کا احساس ہوا تو ایمبولینس ایک غوطہ خور کو لینے واپس گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چائے کے ہوٹل پر چوری کیلئے آنے والا چور روشن دان میں پھنس کر ہلاک
نقصان دہ عارضی بند
کمیٹی نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے فنڈ سے چلنے والے ایمرجنسی فلڈ اسسٹنس پروجیکٹ پر کام کرنے والے بڑے ٹھیکیدار کی سنگین غفلت کی بھی نشاندہی کی، جس نے حادثے کے مقام سے تقریباً 200 فٹ اوپر ایک عارضی بند تعمیر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 1965ء کی جنگ پاکستان نے مشکل حالات میں کامیابی سے لڑی، امریکا نے اعلان کیا پاکستان امریکا سے حاصل کردہ اسلحہ انڈیا کے خلاف استعمال نہیں کرے گا
زمین پر قبضے کے انکشافات
کمیٹی نے انکشاف کیا کہ زمین کے ریونیو ریکارڈ میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور صفحات بدلے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی کا حتمی فیصلہ کب ہوگا، نئی تاریخ سامنے آگئی
ضلعی انتظامیہ کی ناکامی
کمیٹی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیوں کی شروعات یا ہم آہنگی کرنے میں مکمل ناکامی ظاہر کی، جب کہ پولیس سیاحوں کو بروقت دریا سے دور رکھنے میں ناکام رہی۔
خلاصہ اور سفارشات
کمیٹی نے متعدد سفارشات پیش کیں، جن میں معیاری اور قانونی فریم ورک متعارف کروانا، غیر قانونی تجاوزات پر قابو پانا، اور ادارہ جاتی کمزوریوں کا خاتمہ شامل ہے۔