چاچا نے دراصل گالیاں کیوں نکالیں؟ منظرعام پر آگئے، خود ہی اصل وجہ بتا دی

چاچا کی گالیاں: اصل کہانی کا انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بارشوں کے دوران حکومت کو کوستے ہوئے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے چچا منظر عام پر آ گئے اور گالیاں نکالنے کی وجہ بتا دی۔
یہ بھی پڑھیں: ریلوے کی محبت میں گرفتار ہونے کے باوجود حسرت رہی کہ سمجھ سکوں سپیکر پر کیا کہا جاتا ہے؟ صرف یہ سمجھ آتا ہے ”آ رہی ہے“ یا ”جا رہی ہے“
خواہش کا اظہار: ہر پاکستانی کا حق
اپنے وکلا کے ہمراہ نجی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے چاچا کا کہنا تھا کہ میں نے کونسا جرم کیا تھا؟ اپنے جذبات کا اظہار کرنا ہر پاکستانی کا حق ہے۔ میرا پاکستان مسائل میں ہے، اور میں نے بڑے صبر سے اس چیز کو اپروچ کیا۔ ریاست نے بھی ایک مثبت کردار ادا کرتے ہوئے اسے نیگیٹو نہیں لیا۔ میرے اس لفظ سے ریاست نے مثبت لیتے ہوئے لوگوں کی تکلیفوں کو سمجھا ہو گا۔ ایک دکھی شخص بولتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ میں سی این جی بندش کا اعلان
ملک کی محبت: ہمارے اداروں کا احترام
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا ملک ہے، ہم مسلمان ہیں اور پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے۔ ہمارے لیے ہر چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے ادارہ قابل عزت و احترام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سول نافرمانی کی تحریک بارے عمران خان کے فیصلے پر عمل کرینگے: علی امین گنڈاپور
وکلا کا بیان
ساتھ بیٹھے وکیل کا کہنا تھا کہ چاچا جی جب دو دفعہ پانی میں گرے تو انہوں نے یہ بات کہہ دی۔ اگر چاچا جی کو انہوں نے اپنے پاس رکھا ہے تو بہت اچھے ماحول کے ساتھ رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مبہم سروے، غلط اندازے اور ٹاس: امریکی صدارتی انتخابات میں مقابلہ اتنا شدت پسند کیوں ہے؟
سوشل میڈیا پر وائرل: چاچا کا ردعمل
رپورٹر نے چاچا سے سوال کیا کہ لمحوں میں آپ کی ویڈیو وائرل ہوئی، اتنا شاید ہی کسی کو اتنا سوشل میڈیا پر دیکھا گیا ہو جتنا ویڈیو آپ کی وائرل ہوئی۔ آپ کے بارے میں خبریں گردش کرنے لگیں اور آپ جس کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں، وہاں سے نکال دیئے گئے ہیں۔ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
چاچا کا جواب
اس پر چاچا نے کہا کہ "نو کمنٹس"۔۔۔۔