علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو: بانی کے اہم پیغامات سامنے آگئے۔
اسلام آباد کی تازہ خبریں
چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اپنی دیگر دو بہنوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی کے تازہ پیغامات قوم کے سامنے رکھ دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 8 کروڑ 62 لاکھ ڈالر ترقیاتی قرض فراہم کرنے کا اعلان
بانی کے اہم پیغامات
انہوں نے بتایا کہ بانی نے آج دو اہم پیغامات دیے ہیں۔ بانی کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ اور بشریٰ بی بی کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی اور اخبارات کو بند کر دیا گیا ہے، اور جیل میں ان کے ساتھ سپرنٹنڈنٹ اور کرنل نے انسانی حقوق کا خاتمہ کر دیا ہے۔ بانی نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے، اس کا حساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ سب کچھ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے کہنے پر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت جنگ بندی کیلئے کیوں متحرک ہوئی؟
اجلاس میں پارٹی اختلافات
علیمہ خان کے مطابق لاہور میں ہونے والے اجلاس سے متعلق بات کرتے ہوئے بانی نے کہا کہ پارٹی میں جان بوجھ کر اختلافات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ذاتی اختلافات ختم کریں اور سارا فوکس تحریک پر رکھیں۔ بانی تین سو پارلیمینٹیرینز کے لاہور جا کر مشاورت کرنے پر خوش ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہیرا اور اسد کی سروس ٹائرز پنجاب اوپن ٹینس چیمپئن شپ میں شاندار فتوحات
پارٹی میں اتحاد کا پیغام
بانی نے وارننگ دی کہ جو پارٹی میں اختلاف پیدا کرے گا، اس کو وہ خود دیکھ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جیلوں میں بیٹھے ہیں اور آپ لوگ اختلافات پیدا کر رہے ہیں۔ ہم یہاں دو سال سے جیل آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسمبلیوں میں 70 فیصد ارب پتی ارکان بیٹھے ہیں،تنخواہوں میں اضافہ شرمناک عمل ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
خاندانی حمایت اور مطالبات
علیمہ خان نے کہا کہ ہماری فیملی پارٹی کے تمام فیصلوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بانی کے پیغامات پر مکمل عملدرآمد ہو۔ اب وقت آ گیا ہے کہ بانی کی رہائی کے لیے راستہ بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: لیسکو کی کھلی کچہریاں، 1406 شکایات موصول،صارفین کے مسائل کا حل پہلی ترجیح ہے: سی ای او رمضان بٹ
جیل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ بانی کے ساتھ غیر انسانی سلوک بند کرے۔
فیصلہ پارلیمینٹیرینز کا
بہنوں کے مطابق بانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب فیصلہ پارلیمینٹیرینز نے کرنا ہے کہ وہ سیاست میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کس بات پر ہوں؟ صرف بانی کے کیسز سن لیں، بات ختم ہو جائے گی۔








