بارشوں کے نتیجے میں پانی کا جمع ہونا ایک فطری عمل ہے، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ طوفانی بارشوں کے نتیجے میں پانی کا جمع ہونا ایک فطری عمل ہے، تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی بیشتر تصاویر ڈی ایچ اے کی ہیں، جو پنجاب حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ انہوں نے طنزاً مشورہ دیا کہ ڈی ایچ اے کے رہائشی ان سے اس بابت سوال کریں جنہیں وہ ووٹ دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق فٹبالر کو ایک ملک کا صدر بنا دیا گیا
بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز
لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عظمیٰ بخاری نے بلوچستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت انسانی حقوق کی مکمل پاسداری پر یقین رکھتی ہے، لیکن وہ سوال کرتی ہیں کہ انسانی حقوق کے عالمی علمبردار بلوچستان میں ہونے والے مظالم پر کیوں خاموش ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وہاں دہشت گردوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں جاری ہیں اور ان سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ 100 روپے مقرر، شہری پریشان
صحت کے شعبے کی ترقی
صحت کے شعبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مریم نواز اس شعبے کی ترقی کو اپنی اولین ترجیح بنا چکی ہیں اور دن رات کام کر رہی ہیں۔ صحت کارڈ کے خاتمے کی خبریں محض پروپیگنڈا ہیں، کیونکہ یہ سہولت اب بھی جاری ہے اور نجی اسپتالوں میں استعمال کی جا رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے تسلیم کیا کہ سرکاری اسپتالوں میں اس سہولت کے غلط استعمال کے شواہد ملے ہیں، جن پر جلد آڈٹ رپورٹ منظرعام پر لائی جائے گی۔
پی ٹی آئی کی احتجاجی کالز
عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کی احتجاجی کالز کو بھی نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت پہلے بھی ان کے احتجاج پر ردعمل نہیں دیتی تھی اور اب بھی ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی نئی تحریک کے لیے خیبر پختونخوا حکومت سے فنڈز نکلوانے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔