بھارت میں ایک جنگل کے غار سے روسی خاتون اور اس کی 2 بیٹیاں دریافت

متوقع لینڈ سلائیڈنگ کا جائزہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) انڈیا کی جنوبی ریاست کرناٹک میں پولیس انسپکٹر سریدھر مون سون کی بارشوں کے دوران ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ اور اس کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے معمول کے گشت پر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: زینبیون اور تحریک طالبان: کیا بیرون ملک تربیت حاصل کرنے والے جنگجوؤں کا کرّم میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات سے کوئی تعلق ہے؟
غیر انسانی کپڑوں کی تلاش
اس دوران انھیں جنگل میں درختوں کے قریب کچھ کپڑے دکھائی دیے جو کہ سوکھنے کے لیے وہاں ڈالے گئے تھے۔ پولیس انسپکٹر اس گھنے جنگل اور پہاڑی علاقے میں انسانی کپڑوں کو دیکھ کر حیران ہوئے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اس علاقے میں کوئی انسانی آبادی موجود نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صنعتوں کی قومی گرڈ پر منتقلی سے گیس کمپنیوں کو سالانہ کتنے ارب روپے کا نقصان ہو گا؟ سٹڈی رپورٹ میں حیران کن انکشاف
قدرتی غار میں غیر ملکی خاتون
جب انہوں نے قریب جا کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اس گھنے جنگل میں واقع ایک قدرتی غار میں ایک غیرملکی خاتون اور 2 بچیاں موجود تھیں۔ بی بی سی کے مطابق تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ 40 سالہ روسی خاتون نینا کوٹینا عرف موہی اپنی 2 بچیوں، 6 سالہ پریرنا اور 4 سالہ اما، کے ساتھ اس جنگل میں تقریباً 2 ہفتوں سے رہائش پزیر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان کی پہلی صوبائی ایئرلائن ‘ایئر پنجاب’ کی منظوری دیدی
پولیس کی کارروائی
جنہیں پولیس نے وہاں سے بحفاظت نکال لیا ہے اور ایک پناہ گاہ میں منتقل کر دیا ہے۔ تفتیش پر روسی خاتون نے بتایا کہ بھگوان کرشن نے انھیں یہاں بھیجا ہے اور وہ اس غار میں تپسیا کر رہی ہیں۔
وطن واپسی کے اقدامات
اب ایک مقامی این جی او کی مدد سے روسی سفارتخانے سے بھی رابطہ کیا گیا ہے اور کوٹینا اور ان کے بچوں کی بحفاظت وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لیے رسمی کارروائیاں جاری ہیں۔