کرپشن، غفلت، نااہلی اور غیر حاضریوں کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے: وزیر تعلیم کا اساتذہ کو انتباہ

اجلاس کی تفصیلات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی زیر صدارت لاہور ڈویژن کے ضلعی تعلیمی افسران کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں سی ای اوز، ڈی ای اوز، ڈپٹی تعلیمی افسران اور اے ای اوز کو سکولوں کی بہتری اور سہولیات کی کمی دور کرنے کے حوالے سے ہدایات دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈر19 ایشیا کپ؛ بنگلہ دیش نے سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دیدی
وزیر تعلیم کا ہدف
وزیر تعلیم نے کہا، "میرا ٹارگٹ ہے ہر ضلع میں 100 ایسے سرکاری معیاری سکول ہوں جہاں داخلوں کیلئے ویٹنگ لسٹ ہو۔" انہوں نے اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ مل کر تعلیمی نظام کو درست خطوط پر استوار کریں اور ایسا تعلیم نظام بنائیں جس پر والدین اعتماد کرتے ہوئے اپنے بچوں کو وہاں پڑھانے کو ترجیح دیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے جیل میں امریکی پاکستانی شخص کی طویل ملاقات کا انکشاف
آؤٹ سورسنگ کا کامیاب تجربہ
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اب تک جو سکول آؤٹ سورس کیے گئے ہیں، ان کی کوالٹی اور نتائج میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ ایک کامیاب تجربہ رہا ہے، اور سکولوں کیلئے ریسورسز کے حصول کے لئے میرے دروازے پر وقت کھلے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کویت مال بحریہ ٹاؤن میں فرنشڈ اپارٹمنٹ بک کرائیں، 30 لاکھ کا فرنیچر بالکل مفت، 3 سال میں ادائیگی
فنڈز کی فراہمی
انہوں نے تمام ایجوکیشن افسران کو ہدایت کی کہ وہ سہولیات کا فقدان فوری دور کریں۔ آئندہ 2 ہفتوں میں تمام سکولوں کو فنڈز ٹرانسفر کر دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرشنا مورتی کو واپس بلالیا
تعلیمی معیار میں بہتری
رانا سکندر حیات نے کہا کہ لاہور بڑا ضلع ہے، اور یہاں سکولوں کی بہتری کے حوالے سے لیڈنگ رول ہونا چاہیے۔ انہوں نے کمپیوٹر و سائنس لیبز کو فوری فنکشنل کرنے، ہائیر سیکنڈری سکولوں میں سٹیم ایجوکیشن پر فوکس کرنے اور ایجوکیشن کی کوالٹی بڑھانے پر زور دیا۔
کرپشن کا خاتمہ
انہوں نے تمام تعلیمی افسران کو واضح پیغام دیا کہ کرپشن، غفلت اور اساتذہ کی غیر حاضریوں کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔ اس سال اساتذہ کی ہولیو سمیت دیگر اضافی ڈیوٹیاں ختم کر دی گئیں، اور اب اساتذہ کا فوکس صرف تدریس پر ہونا چاہیے جبکہ طلباء کو ٹیکنالوجی اور جدید رجحانات سے آگاہ کیا جائے گا۔