بجٹ جتنا پوشیدہ‘ کنفیوز اور غیر واضح ہو گا، اتنا ہی عوام کو اس کی بنیاد پر نچوڑا جا سکے گا: خالد مسعود خان

معروف کالم نویس کی رائے

لاہور (ویب ڈیسک) معروف کالم نویس خالد مسعود خان نے لکھا ہے کہ " بجٹ جتنا پوشیدہ، کنفیوز اور غیر واضح ہو گا اتنا ہی عوام کو اس کی بنیاد پر نچوڑا جا سکے گا، واقعتاً غریب آدمی کا بجٹ ہوتا ہے کیونکہ ٹیکس کا سارا بوجھ اسی غریب کے کندھوں پر لادا جاتا ہے"۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی سے وکلاء اور فیملی کی ملاقات سے متعلق فہرست جیل حکام کو بھجوادی گئی

بجٹ کی نوعیت

روزنامہ دنیا میں چھپنے والے اپنے کالم میں ان کا کہنا تھا کہ مملکت خداداد پاکستان کا کوئی بھی بجٹ کبھی بھی سمجھ نہیں آیا اور اسکی وجہ یہ ہے کہ یہ بجٹ جیسی محیر العقول دستاویز جن لوگوں کی سمجھ میں آتی ہے، وہ بھی سمجھانے کے بجائے قوم کو مزید کنفیوز اور پریشان کرتے ہیں کہ یہ جھوٹ کا پلندہ حقیقت میں ان کو بھی سمجھ نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی شہری ایران میں لاپتہ، جاسوس ہونے کا امکان ،دونوں ملکوں کے درمیان رابطے جاری

غریب آدمی پر بوجھ

بجٹ جتنا پوشیدہ، کنفیوز اور غیر واضح ہو گا اتنا ہی عوام کو اس کی بنیاد پر نچوڑا جا سکے گا۔ اندھیرے میں سر پر پڑنے والے ڈنڈے کا نہ تو پتہ چلتا ہے کہ کس نے مارا ہے اور نہ ہی یہ علم ہوتا ہے کہ کیوں مارا گیا ہے۔ یہی حال بجٹ کا ہے کہ کسی طبقے کو سمجھ نہیں آتا کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئی رانا ضد پر اَڑ جائے تو رانی بھی اسے منا نہیں سکتی، میری کیا حیثیت ہے، دل پر پتھر رکھتے ہوئے کہا”قبول ہے۔ قبول ہے۔ قبول ہے“

گاڑیوں کی قیمتوں کا فرق

اب گاڑی کا نام کیا لکھوں، گاڑی غریب آدمی کی تو نہیں ہوتی۔ لگژری گاڑیوں کی قیمت میں sixty لاکھ روپے تک کمی کی گئی ہے۔ جبکہ کم آمدنی والے کو مزید ٹیکس اور ڈیوٹی ادا کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک وطن شاداب چمن، اے پیارے پاکستان اونچی تیری شان، بلوچستان میں شہید دو سگے بھائیوں کی والدہ کے جذبات

استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد

گاڑیوں کی بات چلی ہے تو آئندہ سال سے ملک میں درآمد کی جانے والی استعمال شدہ گاڑیوں پر ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی مد میں تدریجی کمی کی جائے گی۔ یہ مشورہ کس عقلمند نے دیا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر دی جائے، یہ سوال اپنی جگہ پر ہے۔

قومی معیشت پر اثرات

ایک ایک ارب ڈالر کے لیے دنیا بھر میں کشکول لے کر پھرنے والوں کا آمدنی اور خرچ کا باہمی فرق اتنا زیادہ ہو جائے گا کہ اسے پورا کرنا ناممکن ہو جائے گا۔ گاڑیوں کی ڈیوٹی فری درآمد سے صرف گاڑیوں کی خرید کے سلسلے میں زرِمبادلہ خرچ نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے درآمد کیے جانے والے پٹرول اور ڈیزل کا خرچہ بھی دُگنا ہو جائے گا۔

Categories: بجٹ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...