سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے قواعد کی کمی کا ہمیں بہت نقصان ہوا، بہترین جمہوریتوں میں سزا اور جزا کا نظام موجود ہے: عطاءاللہ تارڑ

وفاقی وزیراطلاعات کا بیان
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہاہے کہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے قواعد کی کمی کا ہمیں بہت نقصان ہوا۔ ڈیجیٹل میڈیا خودبخود ترقی کرنے لگا جس سے مسائل پیدا ہوئے۔ نئے قوانین کا مطلب آزادی اظہارِ رائے کو دبانا ہر گز نہیں۔ بہترین جمہوریتوں میں سزا اور جزا کا نظام موجودہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی زائرین کے لئے انفرادی حیثیت میں عراق جانے پر پابندی
سوشل میڈیا کے منفی استعمال کا خطرہ
عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق ہمارے وقت کا سب سے بڑا خطرہ سوشل میڈیا کا منفی استعمال ہے۔ فیک نیوز اور پراپیگنڈہ ہمارے وقت کا سب سے بڑا خطرہ ہیں، جبکہ روایتی میڈیا میں اب تک کچھ قاعدے اور ضوابط موجود ہیں۔ پرنٹ میڈیا سے الیکٹرانک میڈیا میں تبدیلی کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جھوٹے اور بے بنیاد بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا
ڈیجیٹل میڈیا کی ریگولیشن
انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے قواعد کی کمی کا ہمیں بہت نقصان ہوا، اور اس لئے حکومت نے ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی کی ہے۔ جب جرائم ڈیجیٹل سپیس میں آئے، تو ان کی ریگولیشن موجود نہیں تھی۔ مزید برآں، سوشل میڈیا پر کوئی بھی آسانی سے تشدد کو بھڑکا سکتا ہے، اس لئے چیک اینڈ بیلنس کا نظام بہت ضروری ہے۔ پیکا ترامیم اور نئی قومی ایجنسی کے قیام کا مقصد جرائم کی روک تھام ہے۔ نئے قوانین کا مطلب آزادی اظہارِ رائے کو دبانا ہر گز نہیں ہے؛ یہ صرف ایک محفوظ ڈیجیٹل دنیا کی تشکیل کے لئے ہیں، خاص طور پر خواتین اور کمزور طبقات کے لئے۔
سیاسی جماعتوں کا کردار
وزیراطلاعات نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اس عمل میں لیڈنگ کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہمارے معاشرے میں صنفی بنیادوں پر امتیاز اور پدرشاہی نظام کی موجودگی کے باعث خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سوشل میڈیا کو پدرشاہی نظام کے خلاف آگاہی کے لئے استعمال ہونا چاہیے۔ فیشن یا تفریح سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے کئی لاکھ فالوورز ہیں اور سوشل میڈیا پر ایک نئے نظام کے تحت معاشرتی مسائل پر بات ہونی چاہیے۔