جمشید دستی کی مبینہ جعلی اسناد کی تصویر منظر عام پر، 2020 میں ایف اے اور 2017 میں بی اے مکمل کیا

جمشید دستی کی تعلیمی اسناد کی نااہلی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی تعلیمی اسناد کو جعلی قرار دیتے ہوئے نااہل کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد ان کی مبینہ جعلی اسناد کی تصاویر بھی سامنے آ گئیں ہیں جن میں متعدد دلچسپ انکشافات موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاکرز کی ویڈیو لیک کیسے ہوتی ہے؟ معروف ٹک ٹاکر اریکا حق کا تہلکہ خیز انکشاف
تعلیمی اسناد کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی نجم ولی خان نے ایکس پر جاری پیغام میں جمشید دستی کی مبینہ جعلی اسناد کی تصاویر شیئر کی ہیں۔ ان تصاویر کا بغور جائزہ لینے پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ جمشید دستی نے 2017 میں اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور سے بی اے مکمل کیا، لیکن انٹرمیڈیٹ کی ڈگری انہوں نے 2020 میں کراچی سے حاصل کی، جو کہ نہایت حیران کن ہے۔
صحافی کا تبصرہ
صحافی نجم ولی خان نے تصاویر کے ساتھ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا:
جمشید دستی کا تعلیمی سفر، آپ 2006 میں بہاولپور سے مفتی کا کورس کر کے فارغ التحصیل ہوئے اور 2009 میں جعلی ڈگری ثابت ہونے پہ نااہل ہوئے۔ پھر آپ 2017 میں بہاولپور BA کرنے چلے گئے، 2020 میں آپکو خیال آیا ایسا BA کس کام کا جسکے ساتھ FA نہ ہو، پھر آپ نے 2020 میں کراچی سے FA کیا۔
جمشید دستی کا تعلیمی سفر
آپ 2006 میں بہاولپور سے مفتی کا کورس کر کے فارغ التحصیل ہوئے اور 2009 میں جعلی ڈگری ثابت ہونے پہ نااہل ہوئے۔
پھر آپ 2017 میں بہاولپور BA کرنے چلے گئے 2020 میں آپکو خیال آیا ایسا BA کس کام کا جسکے ساتھ FA نہ ہو پھر آپ نے 2020 میں کراچی سے FA کیا ۔۔۔ pic.twitter.com/PofCoZq4Da
— Najam Wali Khan (@najamwalikhan) July 15, 2025