فرنٹیئر کانسٹیبلری کو فیڈرل کانسٹیبلری میں کیوں تبدیل کیا گیا، کس کا فائدہ اور کس کا نقصان ہوگا۔۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے۔
فرنٹیئر کانسٹیبلری کا فیڈرل کانسٹیبلری میں تبدیل ہونا
لاہور (طیبہ بخاری سے) فرنٹیئر کانسٹیبلری کو فیڈرل کانسٹیبلری میں کیوں تبدیل کیا گیا، اس فیصلے سے کس کا فائدہ اور کس کا نقصان ہوگا؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات آپ بھی جانیے۔
یہ بھی پڑھیں: جو ممالک اس کام سے انکار کریں گے ان کے ساتھ تجارت نہیں ہوگی – ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دے دی
نیا ایف سی آرڈیننس
تفصیلات کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری کو فیڈرل کانسٹیبلری میں تبدیل کرنا ایک بروقت اور مؤثر فیصلہ ہے۔ صدر پاکستان نے 1915 کا پرانا ایف سی آرڈیننس تبدیل کرتے ہوئے نیا ایف سی آرڈیننس جاری کیا ہے، جس کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری کو ایک فیڈرل فورس میں تبدیل کر دیا گیا ہے جو پورے پاکستان میں کام کرنے کی مجاز فورس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین نے 4 ارب ڈالر کی زرعی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرلیے
امن و امان میں مضبوطی
اس اہم فیصلے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ امن و امان اور سیکیورٹی کے معاملات میں سول بالادستی کو مضبوط کرے گا کیونکہ اس فورس کی کمانڈ پورے پاکستان میں پولیس افسران کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی سمجھوتہ نہیں، وزیر تعلیم نے سکولوں میں سہولیات کا فقدان دور کرنے کیلئے 4 ماہ کی ڈیڈ لائن دیدی
فوج اور وفاقی فورس کا اشتراک
ہم نے واضح طور پر دیکھا ہے کہ جب بھی امن و امان خراب ہوتا ہے، فوج یا اس سے منسلک اداروں جیسے رینجرز اور فرنٹیئر کور پر براہ راست کھینچا تانی کی جاتی ہے، اور فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ فوج کے جو وسائل بیرونی اور اندرونی سلامتی اور دہشت گردی سے متعلق کاموں سے نمٹنے کے لیے مختص ہیں، انہیں بھی ان کاموں کی طرف نا چاہتے ہوئے بھی موڑنا پڑتا ہے۔ یہ وفاقی فورس فوج کے ساتھ ذمہ داری کا اشتراک کرے گی اور سیکیورٹی اور دہشت گردی سے متعلق کاموں سے زیادہ موثر انداز میں نمٹنے میں فوج کی مدد کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی سے منظور، خواتین کے تحفظ کی جانب اہم پیش رفت
صوبائی کارڈ کا کھیل
جو لوگ اس پر صوبائی کارڈ کھیلنے کی "کوشش" کر رہے ہیں، ان کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ اس سے قبل فرنٹیئر کانسٹیبلری بھی وفاقی وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرتی تھی، اور یہ تجدید شدہ وفاقی فورس بھی وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرے گی۔ لہٰذا اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
مؤثر جوابدہی
در حقیقت، نصیحت کرنے والوں کو صرف ایک مسئلہ ہے کہ اس نئی تبدیلی کے ساتھ، انہیں امن و امان سے متعلق معمول کی خرابیوں کے لیے بھی فوج کو مورد الزام ٹھہرانے کا زیادہ موقع نہیں ملے گا۔ کیونکہ اس وفاقی فورس کے آنے سے، فوج ان معمول کے امن و امان سے متعلق کاموں کو نمٹانے کے لیے فیڈرل کانسٹیبلری کی خدمات لے گی اور خود پس منظر میں رہے گی۔ اس لیے ان صوبائیت کا کارڈ کھیلنے والوں کو فوج پر بے بنیاد الزامات لگانے کا موقع نہیں ملے گا。








