کے فور منصوبے میں اربوں کی بے ضابطگیاں، نجی کمپنیوں کو ٹھیکے کتنے میں اور کیوں دیئے گئے؟ آڈٹ رپورٹ جاری
کراچی کے لیے پانی کے منصوبے کی بےضابطگیاں
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی کے لیے پانی کے منصوبے کے فور میں اربوں کی بےضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ یہ تفصیلات ایک نئی آڈٹ رپورٹ میں بیان کی گئی ہیں، جس میں نجی کمپنیوں کو دیے گئے ٹھیکوں کی قیمتوں اور وجوہات کا ذکر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب 27 گھنٹے تک چٹان کے سوراخ میں پھنسے بچے کو باہر نکالا گیا تو اس نے چیخ ماری: ‘مجھے پکڑ لو، پھر واپس نہیں جانا چاہتا’
آڈٹ رپورٹ کی تفصیلات
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ 23-2022 کی رپورٹ کے مطابق، کراچی کے پانی کے منصوبے کے فور میں اربوں روپے کی بےضابطگیاں پائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کا 16 سال سے کم عمر بچوں پر یوٹیوب کے استعمال پر پابندی کا اعلان
ٹھیکے کی قیمتوں میں تفاوت
ایک رپورٹ کے مطابق، پمپنگ اسٹیشن کے لیے 5 سے 7 ارب روپے سے زائد کے دو ٹھیکے دیئے گئے۔ ان میں سے ایک ٹھیکہ ایک نجی کمپنی کو 15 ارب 39 کروڑ روپے کی لاگت پر دیا گیا، حالانکہ اس کی تخمینہ قیمت 10 ارب 24 کروڑ روپے تھی۔ دوسرے ٹھیکے کی ہی صورتحال ہے، جو 15 ارب 84 کروڑ روپے میں دیا گیا جبکہ اس کا تخمینہ 8 ارب 94 کروڑ روپے تھا۔
ٹھیکوں کی منسوخی کی ضرورت
آڈٹ رپورٹ کے مطابق، دونوں بولیوں کی قیمتیں انجینئر کی تخمینہ لاگت اور پی سی ون کی منظوری سے زیادہ تھیں۔ ان بولیوں کو مسترد کیا جانا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ٹھیکے غیر منصفانہ اور بلاجواز تھے اور پیپرا رولز کے تحت انہیں مسترد کر دینے کی ضرورت تھی۔








