جہلم، چکوال: بارش سے تباہی، ریلے میں پھنسے 40 لوگ ریسکیو، ایمرجنسی نافذ

مونسون کی طوفانی بارشوں سے تباہی
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) مون سون کی طوفانی بارش نے جہلم اور چکوال میں تباہی مچا دی۔ درجنوں دیہات زیر آب گئے، ریلے میں پھنسے 40 افراد کو ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کر لیا گیا، شدید بارشوں کے باعث سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ مکمل طور پر ٹیکس فری ہوگا: عظمیٰ بخاری
سیلاب کی صورتحال
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جہلم میں ڈھوک بدر میں پھنسنے والے 40 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ رجروڑ نکہ خاص میں بھی درجنوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ نالہ پنہاں بپھر چکا ہے۔
چکوال میں موسلادھار بارش کے باعث متعدد نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث شہر میں سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حوالہ ہنڈی اور غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 3 ملزمان گرفتار، ملکی اور غیرملکی کرنسی برآمد
بارش سے ہونے والے نقصانات
ضلعی انتظامیہ کے مطابق چکوال میں ریکارڈ بارش کلاؤڈ برسٹ کے باعث ہوئی، چکوال میں 423 ملی میٹر بارش ہوئی، کلر کہار میں 325 اور چو آسیدن شاہ میں 310 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
چکوال کے نواحی علاقے کھیوال میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا، واقعہ میں جاں بحق شخص کی اہلیہ اور ایک بیٹی زخمی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضرورت پڑنے پر پاک فوج کی مدد لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ابوبکر، راشد نے بی او پی جونیئر نیشنل ٹینس چیمپئن شپ میں دو دو ٹائٹل اپنے نام کر لیے
ملک بھر میں بارش کی شدت
پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے ملک بھر میں حالیہ بارش کا ریکارڈ جاری کر دیا جس کے مطابق سب سے زیادہ بارش چکوال میں ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بارش کب ہوگی؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
فوجی کمک طلب کرنے کی ضرورت
چکوال میں ڈھوک مستانی، پادشہان اور دیگر علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے جس کی وجہ سے پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق عملہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلال بن حفیظ نے کہا ہے کہ کلاؤڈ برسٹ کے باعث ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی، ضلع بھر میں 370 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سول انتظامیہ شہریوں کو ریسکیو کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کا عملاً ایم کیو ایم ختم کرنے کا اعلان
پنجاب میں ہلاکتیں
واضح رہے کہ لاہور، فیصل آباد، جہلم، سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے سے 28 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 12 افراد کا تعلق لاہور، 8 کا فیصل آباد، 3 کا شیخوپورہ اور 2 کا تعلق اوکاڑہ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان میں بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر فروخت کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
نالہ لئی کی خطرناک صورتحال
ادھر اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات سے 175 ملی میٹر کی ریکارڈ بارش ہوئی ہے، نالہ لئی میں پانی کی سطح کٹاریاں کے مقام پر 16 فٹ اور گوالمنڈی پل پر 15 فٹ بلند ہو گئی ہے۔
نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، نالہ لئی کے اطراف میں خطرے کے سائرن بجا دیئے گئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں گلیوں اور سڑکوں پر بھی پانی جمع ہے۔
حالیہ بارشوں کے نتائج
ریسکیو پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز صوبہ بھر میں بارش اور آندھی سے جڑے واقعات میں اب تک 33 افراد ہلاک اور 176 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بارش اور آندھی سے جڑے واقعات میں ہلاک ہونے والوں میں سے 13 افراد کا تعلق لاہور جبکہ آٹھ کا فیصل آباد سے ہے۔