جہلم، چکوال: بارش سے تباہی، ریلے میں پھنسے 40 لوگ ریسکیو، ایمرجنسی نافذ

مونسون کی طوفانی بارشوں سے تباہی
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) مون سون کی طوفانی بارش نے جہلم اور چکوال میں تباہی مچا دی۔ درجنوں دیہات زیر آب گئے، ریلے میں پھنسے 40 افراد کو ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کر لیا گیا، شدید بارشوں کے باعث سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے عالیہ حمزہ کی سربراہی میں چار رکنی سیاسی کمیٹی بنادی
سیلاب کی صورتحال
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جہلم میں ڈھوک بدر میں پھنسنے والے 40 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ رجروڑ نکہ خاص میں بھی درجنوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ نالہ پنہاں بپھر چکا ہے۔
چکوال میں موسلادھار بارش کے باعث متعدد نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث شہر میں سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متنازعہ فلم ’’کشمیر فائلز‘‘ بالی وڈ کی سب سے زیادہ منافع بخش فلم بن گئی
بارش سے ہونے والے نقصانات
ضلعی انتظامیہ کے مطابق چکوال میں ریکارڈ بارش کلاؤڈ برسٹ کے باعث ہوئی، چکوال میں 423 ملی میٹر بارش ہوئی، کلر کہار میں 325 اور چو آسیدن شاہ میں 310 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
چکوال کے نواحی علاقے کھیوال میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا، واقعہ میں جاں بحق شخص کی اہلیہ اور ایک بیٹی زخمی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضرورت پڑنے پر پاک فوج کی مدد لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ داخلہ پنجاب نے محفوظ پنجاب ایکٹ 2025 کا مسودہ تیار کر لیا
ملک بھر میں بارش کی شدت
پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے ملک بھر میں حالیہ بارش کا ریکارڈ جاری کر دیا جس کے مطابق سب سے زیادہ بارش چکوال میں ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری کی کرائم رپورٹرزایسوسی ایشن اور پی یو جے کے نو منتخب عہدیداران کو مبارک باد
فوجی کمک طلب کرنے کی ضرورت
چکوال میں ڈھوک مستانی، پادشہان اور دیگر علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے جس کی وجہ سے پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق عملہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلال بن حفیظ نے کہا ہے کہ کلاؤڈ برسٹ کے باعث ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی، ضلع بھر میں 370 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سول انتظامیہ شہریوں کو ریسکیو کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون نے رنگ جما دیا، لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں بارش
پنجاب میں ہلاکتیں
واضح رہے کہ لاہور، فیصل آباد، جہلم، سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے سے 28 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 12 افراد کا تعلق لاہور، 8 کا فیصل آباد، 3 کا شیخوپورہ اور 2 کا تعلق اوکاڑہ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسیحی برادری کل “گڈ فرائیڈے” اور اتوار کو ایسٹر منائے گی، عوامی مقامات پر سیکیورٹی کے لئے ہدایات جاری
نالہ لئی کی خطرناک صورتحال
ادھر اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات سے 175 ملی میٹر کی ریکارڈ بارش ہوئی ہے، نالہ لئی میں پانی کی سطح کٹاریاں کے مقام پر 16 فٹ اور گوالمنڈی پل پر 15 فٹ بلند ہو گئی ہے۔
نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، نالہ لئی کے اطراف میں خطرے کے سائرن بجا دیئے گئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں گلیوں اور سڑکوں پر بھی پانی جمع ہے۔
حالیہ بارشوں کے نتائج
ریسکیو پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز صوبہ بھر میں بارش اور آندھی سے جڑے واقعات میں اب تک 33 افراد ہلاک اور 176 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بارش اور آندھی سے جڑے واقعات میں ہلاک ہونے والوں میں سے 13 افراد کا تعلق لاہور جبکہ آٹھ کا فیصل آباد سے ہے۔