طوفانی بارشوں کے بعد نالہ لئی بھی بپھر گیا، دور جدید میں قریبی آبادیوں کو کس طرح الارم بجا کر خبردار کیا جاتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں

مون سون بارشوں کی تباہی
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تیسرے سپیل نے تباہی مچا دی، ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی ہے، ریسکیو ٹیموں اور پاک فوج سمیت دیگر ادارے سیلابی پانی میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے متحرک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کیلئے نامزدگی 3 سینئر ترین ججز میں سے ہوگی: مجوزہ ججز تقرری رولز جاری
راولپنڈی میں بارشیں
راولپنڈی میں گزشتہ روز سے جاری موسلادھار بارش کے بعد نالہ لئی سمیت دیگر ندی نالوں میں شدید طغیانی ہے اور قریبی آبادیوں کو آگاہ کرنے کیلئے سائرن بھی بجا دیئے گئے ہیں۔ تاہم سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس کے کیپشن میں لکھا ہے حیرانی ہو رہی ہے، 2025 میں بھی خطرے سے آگاہ کرنے کیلئے اس ہاتھ سے چلنے والے سائرن کا استعمال کیا جا رہا ہے، اس سے کتنی بڑی آبادی الرٹ ہو گی۔۔۔!!
یہ بھی پڑھیں: سب سے تعارف ہوا یہ پہلی ملاقات تھی، ہم سب اساتذہ کی بڑی عزت اور قدر کرتے تھے گو ان کے پڑھانے اور سکھانے کے حوالے سے ہمارے تحفظات تھے۔
سوشل میڈیا پر ہنگامہ
حیرانی ہو رہی ہے، 2025 میں بھی خطرے سے آگاہ کرنے کےلئے اس ہاتھ سے چلنے والے سائرن کا استعمال کیا جا رہا ہے، اِس سے کتنی بڑی آبادی الرٹ ہو گی۔۔!! pic.twitter.com/FDELp7ibM9
— Khurram Iqbal (@khurram143) July 17, 2025
ویڈیومیں دیکھا جا سکتا ہے کہ ورکر دور جدید بھی ہاتھ سے لیور گھما کرالارم بجا رہا ہے، جس کی آواز بمشکل وہاں کھڑے سن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسلح ملزمان نے خاوند کے سامنے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
صارفین کی رائے
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے آج کے جدید دور میں ایسے الارم پر خوب تبصرہ کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارف حیات عمر کا کہنا تھا کہ یہ سائرن باقی دنیا میں بھی استعمال ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم آذربائیجان سے تاجکستان روانہ
عوامی تبصرے
رانا ذیشان حمید کا کہنا تھا کہ یہاں ہر کام دکھاوے کیلئے کرتے ہیں حکمران۔ صفائی والا عملہ صفائی کرتا ہے تو ساتھ ایک بندہ ان کی ویڈیو بنا رہا ہوتا ہے، ایسے ہی یہ سائرن بجا رہا اور ایک بندہ ویڈیو بنا رہا اور دوسرا اسے کہہ رہا ہے کہ بس ٹھیک ہے بھیج دو اور فرض پورا ہو گیا اب۔
ضیا خان کا کہنا تھا کہ اللہ گواہ ہے میں نے پہلی بار دیکھا تو سمجھا کسی نے میم بنایا لیکن یہ تو سچ میں، دنیا کہاں پہنچ گئی ہم کہاں کھڑے اس سے اندازہ لگائیں، بندر والا ڈھول ہاتھ میں لے کر گھوم رہا ہے۔