پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت قرار دینے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر

پشاور ہائی کورٹ میں درخواست
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کو سیاسی جماعت ڈیکلیئر کرنے کے لیے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور ہائی کورٹ میں رِٹ دائر کردی۔ وزیراعلیٰ نے رِٹ قاضی انور ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی، جس میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوعمری کے تعلقات اور استحصال: میری بیٹی اپنے قاتل کے بدسلوکی والے رویے کو نہیں سمجھ سکی-1
الیکشن رولز 2017 کا چیلنج
درخواست میں الیکشن رولز 2017 کے رول نمبر 94(4) کو چیلنج کیا گیا ہے۔ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رولز کے مطابق سیاسی جماعت کی تعریف میں شامل ہے کہ اگر انتخابی نشان نہ ہو تو وہ پارٹی نہیں ہوگی، حالانکہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں سیاسی جماعت کی تعریف کے لیے انتخابی نشان لازمی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فائز عیسیٰ کے خلاف لندن میں پی ٹی آئی کا احتجاج: ‘حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان’
رولز اور ایکٹ کے متضاد ہونے پر تبصرہ
پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن رولز، 2017 ایکٹ میں پولیٹیکل پارٹی کی تعریف سے متصادم ہیں۔ قانونی طور پر رولز کو ایکٹ پر ترجیح نہیں دی جاسکتی۔ الیکشن کمیشن نے اس بنا پر پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد قرار دیا۔
پی ٹی آئی کی حیثیت کی وضاحت
ایکسپریس نیوز کے مطابق، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے۔ سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے بھی پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت ڈیکلیئر کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے پاس یہ اختیار نہیں کہ پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد قرار دے۔