چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک گفتگو
چینی وزیرخارجہ کی پاکستان کے نائب وزیراعظم سے بات چیت
میڈرڈ (شِنہوا) چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوات واقعہ، دریامیں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی
کشمیر میں حالیہ کشیدگی
اسحاق ڈار نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی کو کشمیر علاقے میں دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین کو ریاست تسلیم کیا تو مسائل بڑھ جائیں گے، امریکی وزیرخارجہ
پاکستان کا عزم
اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مستقل اور مضبوطی سے جنگ لڑی ہے اور وہ کسی بھی ایسے اقدام کا مخالف ہے جو صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث بنے۔ پاکستان صورتحال سے پختہ انداز میں نمٹنے کے لئے پرعزم ہے اور وہ چین اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے برقرار رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حیدر آباد میں قومی شاہراہ پر بس نے رکشہ کو ٹکر مار دی، 2 افراد جاں بحق ، 6زخمی
چین کی حمایت
اس موقع پر وانگ یی نے کہا کہ چین اس پیشرفت پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کا مقابلہ پوری دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں چین کے مستقل تعاون کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: افسر کو گریڈ 20 سے 21 میں ترقی نہ دینے کا سینٹرل سلیکشن بورڈ کا فیصلہ کالعدم قرار
سیکیورٹی خدشات کا خیال
وانگ نے کہا کہ ایک آہنی دوست اور ہر قسم کے حالات میں تزویراتی معاون شراکت کے طور پر، چین پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتا ہے اور پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کے تحفظ میں اس کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں برس سموگ میں اضافے کا خدشہ ہے: محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی
تنازعات کا حل
انہوں نے کہا کہ چین فوری اور شفاف تحقیقات کی وکالت کرتا ہے اور اس کی رائے میں تنازع نہ تو بھارت یا پاکستان کے بنیادی مفادات کو پورا کرتا ہے اور نہ ہی اس سے علاقائی امن و استحکام کو کوئی فائدہ ہوگا۔
کشیدگی کم کرنے کی جانب کوششیں
انہوں نے مزید کہا کہ چین پرامید ہے کہ فریقین تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کی طرف بڑھیں گے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لئے مل کر کام کریں گے۔








