پاکپتن کے ہسپتال میں 20 بچوں کی موت کا معاملہ، مدعی مقدمہ اور محکمہ صحت کے حکام میں صلح، ملزمان کی ضمانتیں منظور

اہم پیش رفت
پاکپتن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسٹرکٹ ہسپتال پاکپتن میں 20 بچوں کی ہلاکت کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مدعی مقدمہ نے گرفتار ملزمان کے ساتھ راضی نامہ کرلیا اور عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کرکٹر رابن اُتھپا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری، غریب مزدوروں کے ساتھ کیسے فراڈ کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
صلح کا اعلان
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اسپتال پاکپتن میں 20 بچوں کی ہلاکت کے اہم کیس میں مدعی مقدمہ علی حیدر نے محکمہ صحت کے گرفتار ملزمان کے ساتھ صلح کرلی ہے اور صلح کا حلف نامہ عدالت میں جمع کروا دیا گیا جس کے بعد عدالت نے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل اصغر اور ایم ایس اسپتال عدنان غفار کی ضمانتیں منظور کرلیں۔ صلح نامہ کے مطابق مدعی نے رضاکارانہ طور پر مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی، پانی کے معاملے پر بھی ایسا ہی جواب دیا جائے گا: رانا ثناءاللہ
عوامی ردِعمل
پاکپتن میں بچوں کی اموات کیس میں صلح نامہ پر عوامی ردِعمل سامنے آیا ہے، سوشل میڈیا صارفین نے مدعی مقدمہ کو سوشل میڈیا پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ شہریوں کی جانب سے کیس کو منتقی انجام تک نہ پہنچانے پر سخت غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے۔
حکومتی کارروائی
واضح رہے کہ 16 سے 22 جون کے دوران ڈسٹرکٹ اسپتال پاکپتن میں 20 بچوں کی اموات کی نشر ہوئی تھی، جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسپتال کا دورہ کیا اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کی ہدایات جاری کی تھیں۔ ان کی ہدایت پر متعلقہ افسران کی گرفتاری عمل میں آئی تھی.