بارش نے 4.1 ارب روپے کے ایف-8 انٹرچینج منصوبے کے معیار کا پول کھول دیا

اسلام آباد میں موسلا دھار بارش
وفاقی دارالحکومت میں جمعرات کے روز ہونے والی موسلا دھار بارش نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے اربوں روپے مالیت کے دو انٹرچینج منصوبوں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، ایف-8 انٹرچینج کی ایک سڑک بارش کے پانی کی وجہ سے بیٹھ گئی جس سے منصوبے کے معیار پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں لڑکی سے جنسی زیادتی کی خبر پھیلانے والی ’ملزمہ سارا خان‘ کے بارے میں اہم خبر آ گئی
ایف-8 انٹرچینج کی صورتحال
ایف-8 انٹرچینج چند ماہ قبل "ریکارڈ مدت" میں تعمیر کیا گیا تھا، تاہم حالیہ موسلا دھار بارش نے اس منصوبے کے معیار کو بے نقاب کر دیا، کیونکہ اس منصوبے سے منسلک راولپنڈی کی جانب جانے والی سڑک بارش کے پانی کے باعث بیٹھ گئی۔ سی ڈی اے کی ٹیموں نے متاثرہ حصہ کچھ گھنٹوں کے لیے بند رکھا اور عارضی مرمت کے بعد ٹریفک بحال کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے دمشق میں صدارتی محل کے قریب فضائی حملے
سوشل میڈیا پر ردعمل
سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے نے شدید ردعمل پیدا کیا، صارفین نے جلد بازی میں مکمل کیے گئے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسی تعمیرات موسمی اثرات کا سامنا نہیں کر سکتیں۔ 4.1 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والا یہ منصوبہ صرف چند ماہ میں مکمل کیا گیا تھا، جس میں انڈر پاس صرف 42 دنوں میں تیار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترامیم کیلیے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل
منصوبے کے ڈیزائن پر سوالات
منصوبے کے ڈیزائن پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، انڈر پاس میں ایک خطرناک موڑ جبکہ فلائی اوور پر تیز رفتار لین میں دائیں جانب ایک غیر معمولی موڑ شامل ہے۔ انڈر پاس کی تین لینز اچانک دو لینز میں تبدیل ہو جاتی ہیں، کیونکہ تیسری لین کو نائن ایونیو کی جانب نکلنے والے موڑ کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیف سٹی آفیسر نے فیصل آباد میں نابینا خاتون کی خود کشی کی کوشش ناکام بنا دی
جناح اسکوائر انٹرچینج کی صورتحال
دوسری جانب جڑواں منصوبہ، جناح اسکوائر انٹرچینج بھی پچھلے ماہ شدید بارش میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے آدھے گھنٹے تک ناقابلِ استعمال رہا۔ اس دوران سری نگر ہائی وے کے ساتھ مٹی اور ملبہ پھینکنے کی وجہ سے ڈپلومیٹک انکلیو میں بھی سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی، جہاں ایک پرانا نالا بند ہونے کی وجہ سے پانی کئی دنوں تک جمع رہا۔ حالیہ بارشوں کے بعد سی ڈی اے کو ایک بار پھر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
سی ڈی اے کا مؤقف
سی ڈی اے کے ترجمان نے مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ایف-8 انٹرچینج کی بنیادی ساخت اور تمام لنکس مکمل طور پر محفوظ، مستحکم اور فعال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر معمولی اور مسلسل بارش کے نتیجے میں سڑک کے ایک چھوٹے سے حصے میں معمولی مسئلہ پیدا ہوا، جسے بارش رکنے کے فوراً بعد ٹھیک کر دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق یہ فوری مرمت اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹھیکیدار مکمل طور پر تیار تھا اور دو سالہ مینٹیننس مدت کے تحت خود اس نے معاملہ سنبھالا۔